جے یو آئی نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا

12  جون‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا تیار کردہ بجٹ قرار دے دیا ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے بس تیار بجٹ کو پکڑ کر سنایا ،ماضی میں بھی اس طرح ہوتا رہا ہے مگر اس بار یہ تاثر عام ہوگیا کہ بجٹ ائی ایم ایف نے

تیار کیا ۔ انہوںنے کہاکہ اس بجٹ سے سیکرٹری خزانہ، وزیر خزانہ یا حکومت کا کوئی تعلق نہیں ،ائی ایم ایف نے اپنی شرائط پر بجٹ تیار کیا ہے، اس بجٹ میں قوم کیلئے کوئی خاص نوید نہیں ۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا شیرانی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔پیر عالم زیب شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا شیرانی نے مولانا فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پارٹی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، ہماری بھرپور کوشش ہے کہ پارٹی میں کسی قسم کی دھڑے بندی نہ ہوں۔مولانا شیرانی نے کہا کہ پی ڈی ایم اور حکومت پر ایک ہی قوت کے ہاتھ ہیں، پی ڈی ایم کا مقصد قومی نہیں بلکہ ذاتی ہے۔جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بجٹ میں غلط اعداد و شمار پیش کیے گئے ،شوکت ترین پر سارا ملبہ ڈال دیا گیا۔وہ لاہور میں معروف شاعر سید سلمان گیلانی سے ان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ معیشت جمود کا شکار ہے ان لوگوں میں یہ صلاحیت ہی نہیں رکھتے کہ معیشت کو بہتر

کرسکیں، کبھی لاشوں کے بدلے اور کبھی دہشت گردی کے بدلے میں پیسے ملتے ہیں، معروضی حالات نہ بن جائیں تو حکومت معیشت ٹھیک نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہاکہ مدرسے بنانے ہیں قرآن پڑھنا ہے یا مسجد بنانی ہے تو ایف اے ٹی ایف سے اجازت لینا پڑے گی، حکومت کو یہ قانون پاس نہیں کرنے دیں گے، حکومت کو قانون واپس

لینا پڑے گا، ہمیں آزاد فضاؤں میں سانس لینی ہے یہ غلامی قبول نہیں کرسکتے کیوں کہ غلامی میں یہ ہوتا ہے کہ سب کچھ غیروں کے حوالے کردیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عام آدمی مہنگائی میں پسا ہوا ہے، معاشی بدحالی کا شکار ہے، سکھ کا سانس نہیں لے سکتے، ایک طبقہ اپنی خوشحالی کو ملک کی خوشحالی سمجھتا ہے، ہمارے

سامنے ایک چیلنج ہے اور ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گدھوں کی تعداد میں اضافے کا ذمہ دار عمران خان ہے، میں نے 40 سال پارلیمنٹ میں گزارے ہیں بجٹ کو بہت اچھی طرح سمجھتا ہوں۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہمیں بلاول بھٹو کے بیان پر شکایتیں ہیں، اگر ہم شکایتوں کو زیر بحث لائیں گے تو اپوزیشن بکھر جائے گی۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…