اسلام آباد ،راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)چمن کے شہری علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ قریب 18 گھنٹے ہوگیا جبکہ دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ 20 گھنٹوں تک پہنچ گئی ہے جس سے گرمی کے ستائے عوام کی مشکلات بے حد بڑھ چکی ہیں ۔ادھر میر پور خاص اور گردونواح میں بھی بجلی کا بحران اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا
دورانیہ 20 گھنٹے سے بھی بڑھ گیا ہے ۔دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے جڑواں شہر راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو بجلی کی فراہمی میں تعطل پر راولپنڈی کے علاقے اڈیالہ روڈ،ثمر زار کالونی کے رہائشیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اڈیالہ روڈ کو بند کر دیا اور آئیسکو انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی ۔ مظاہرین نے کہاکہ بل پورے وصول کرنے کے باوجود شدید گرمی کے موسم میں غیر اعلانیہ طور پر بجلی بند کر دی جاتی ہے ۔ دریں اثناواپڈا ترجمان نے کہا ہے کہ تربیلا میں پانی کی سطح بلند ہونے پر پن بجلی کی پیداوار میں بہتری آنے لگی ہے، تربیلا ہائیڈل پاور اسٹیشن کے 2 مزید یونٹس سے بجلی کی پیداوار شروع ہو گئی ہے، تربیلا سے نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی میں 672میگا واٹ کا اضافہ ہوگیا۔ترجمان واپڈا کے مطابق تربیلا سے اس وقت 2 ہزار 30 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے ۔
واپڈا کے پن بجلی گھر نیشنل گرڈ کو 5 ہزار 264 میگاواٹ بجلی مہیا کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پیک آورز میں پن بجلی کی پیداوار میں مزیداضافہ ہو جائیگا اور پیک آورز کے دوران پن بجلی کی پیداوار تقریباً 6 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ جائیگی۔واضح رہے کہ اس سے قبل تربیلا ڈیم میں مٹی آجانے سے بجلی کی پیداوار بند ہوگئی تھی اور مشینری کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا،ذرائع کے مطابق تربیلا سے ہی 4 ہزار میگاواٹ سے زائد پیداوار میں کمی کا سامنا تھا۔