اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پیٹ کے درد کے لئے کسی شربت یا پانی پر سات مرتبہ پڑھ کر دم کر کے پلانا درد کو زائل کرتا ہے۔ کورے برتن میں لکھ کر گھول کر پلانا درد سرد کو بیحد مفید ہے۔ لڑکی کیلئے چاندی، لڑکے کیلئے تانبے کے پترہ پر کندہ کر کے بچے کے گلے میں ڈالنا ہر قسم کے آسیب،جن، بھوت کے خلل، نظربند سے محفوظ رکھتا ہے۔ جس عورت
کو حمل نہ رہتا ہو سات دن تک نہار منہ روٹی کے ٹکڑے پر یہ آیت لاکھ کر کھائے انشاء اللہ حمل ٹھہر جائے گا۔ آیت یہ ہے ھُوَالَّذِیْ یُصَوِّرُکُمْ فِی الْاَرْحَامِ کَیْفَ یَشَآءُ ط لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَالْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ چاند کی پہلی تاریخ سے یہ عمل شروع کیا جائے ضرور انشاء اللہ کامیابی ہو گی۔ اگر کسی کا اکلوتا بیٹا مر گیا ہو وہ شخص اس آیت کو ایک سو مرتبہ روز پڑھے انشاء اللہ دل کو صبر بھی آ جائے گا اور اس فرزند کا بدلے دوسرا فرزند جلد ملے گا۔ آیت یہ ہے رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ ھَدَیْتَنَا وَ ھَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْکَ رَحْمَۃً اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّاب۔اگر کوئی اپنے روزگار سے موقوف ہوا یا مالدار تھا مفلس ہوا یا صاحب عزت تھا اب ذلیل ہوا یا صاحب اولاد تھا اب اولاد مر گئی یا عورت بیوہ ہوئی آئندہ کوئی پیغام نہیں دیتا یا عدالت ماتحت میں مقدمہ ہارا عدالت بالا دست میں اپیل دائر کیا ہو ایک سو ایک مرتبہ گیارہ دفعہ درود شریف پڑھنے کے اس آیت کو پڑھے۔ قُلِ اللّٰھُمَّ مٰلِکَ الْمُلْکِ تُؤْتِی الْمُلْکَ مَنْ تَشَآءُ وَتَنْزِعُ الْمُلْکَ مِمَّنْ تَشَآءُ وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَآءُُ وَتُذِلُّ مَنْ تَشَآءُُ ط بِیَدِکَ الْخَیْرُ ط اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْ ءٍ قَدِیْرٌاکیس دن
کے عمل میں غیب سے مراد پوری ہو گی اگر کسی بادشاہ یا امیر یا دولت مند یا عالم فاضل صاحب کمال کے دشمن حاسد زیادہ پیدا ہوئے ہوں وہ شخص صبح و شام سات سات مرتبہ ان آیتوں کو پڑھا کرے انشاء اللہ کبھی کسی حاسد کی طرف سے کوئی اذیت نہ پہنچے گی۔ خواہ کتنی ہی کوشش کرے گا مگر ناکام رہے گا
آیت یہ ہے قُلْ اِنَّ الْفَضْلَ بِیَدِاللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآءُ ط وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ (۷۳)یَّخْتَصُّ بِرَحْمَتِہٖ مَنْ یَّشَآءُ ط وَاللّٰہُ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْم۔ جس عورت کا حمل گر جاتا ہو جس سے وقت حمل کی امید معلوم ہو بچہ ہونے تک روز پانی کی طشتری پر یہ آیت مع بسم اللہ کے لکھ کر پلانا اسقاط سے محفوظ رکھے گا۔ آیت یہ ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم فَاسْتَجَابَ لَھُمْ رَبُّھُمْ اَنِّیْ لَآاُضِیْعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنْکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ اَوْ اُنْثٰی بَعْضُکُمْم مِّنْم بَعْضٍ ۔