واشنگٹن (این این آئی )فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کے بعد امریکا نے ایک بار پھراسرائیل کے فضائی دفاعی شیلڈآئرن ڈوم کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اسرائیل کی مدد کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی ریاست کی مدد امریکی اعلان کو فلسطینیوں کی طرف سے اندھا تعصب قرار دیا جا رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکا اسرائیلی آئرن ڈوم نظام کی
تجدید کے لیے پرعزم ہے۔بلنکن نے امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کو امریکی صدر جو بائیڈن کی 2022 کے بجٹ کی درخواست اور محکمہ خارجہ کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر ان کی ضروریات کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔اسرائیل کی مدد کے لیے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کریں۔فلسطینی شہر پر حالیہ جارحیت کے بعد آئرن وم کے ذخیرے کو مکمل کرنے کے لیے اسرائیل کی جانب سے ایک ارب ڈالر مالی امداد کی درخواست کے بارے میں بلینکن نے کہا کہ یہ معاملہ زیر غور ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ بلنکن نے بائیڈن انتظامیہ کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ اسرائیل کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی بستیوں پر فائر کیے جانے والے فلسطینی راکٹوں سے اپنا دفاع کرے۔دوسری جانب دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے امریکی وزیرخارجہ انٹنی بلنکن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم میں امریکا برابر کا مجرم ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کی طرف سے یہ کہنا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے یہ قابض ریاست کو فلسطینیوں کے قتل عام، جارحیت اور مظالم جاری رکھنے کی حمایت کرنا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن کھلم کھلا اندھے تعصب کا شکار ہے جو فلسطینیوں کے بجائے اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔