گھوٹکی،لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی )ٹرین ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس پرویز نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر حادثات میں ہمیں ان غلطیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جو ہم نے نہیں کی ہوتیں، گزشتہ روز کے حادثے میں بھی یہ واضح ہے کہ سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی کچھ بوگیاں پٹڑی سے اتر کر دوسری طرف
ڈائون ٹریک پر جا گریں جہاں وہ کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس سے ٹکرا گئیں۔شمس پرویز نے کہا کہ اس مرتبہ ہم کسی کو غریب ڈرائیورز کو حادثے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ کسی ٹرین کے عملے کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین پٹڑی سے اترنے کے بعد ڈرائیور ایوب اور معاون عثمان کو جھٹکا لگا، ٹرین خود بخود رک گئی اور انہوں نے کنٹرول روم کو اس کا بتایا تھا۔ ٹرین ڈرائیورز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شمس پرویز نے سر سید ایکسپریس کی رفتار تیز ہونے کا تاثر بھی مسترد کیا اور کہا کہ ڈرائیورز نے متعدد مرتبہ انتظامیہ کو ٹریک کی خستہ حال حالت کے بارے میں آگاہ کیا ، لیکن بدقسمتی سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس مرتبہ اگر ٹرین حادثے کی ذمہ داری ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے ڈرائیورز پر ڈال کر انہیں قربانی کا بکرا بنایا گیا تو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔دوسری جانب ڈہرکی حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی، جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی
پٹڑی کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث پیش آیا، اپ ٹریک کی دائی پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا، جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق پٹڑی کا جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی بارہ بوگیاں پٹڑی سے گر گئیں، ڈاون ٹریک پر سرسید ایکسپریس گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئیں، حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور
چار کوچز پٹڑی سے گر گئیں۔ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا نکالا جا رہا ہے، بلیک باکسز کے ڈیٹا کو فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے کی تحقیقات میں شامل کیا جائے گا، ملت ایکسپریس کا انجن اور چھ کوچز ٹریک پر ہی رہیں۔دوسری جانب ڈی جی رینجرز سندھ نے ڈہرکی میں حادثے کی جگہ کا دورہ کیا، میجر جنرل افتخار
حسن نے امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ ڈی جی رینجرز سندھ نے ریسکیو آپریشن پر اطمینان کا اظہار کر دیا۔علاوہ ازیں آئی جی ریلوے پولیس عارف نواز نے کہاہے کہ ڈہرکی ٹرین حادثے میں ریلوے پولیس کے شہید دونوں جوانوں کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔آئی جی ریلوے پولیس عارف نواز نے ڈہرکی میں پیش آنے والے ٹرین حادثے کی جگہ کا دورہ
کیا اور امدادی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا۔اس موقع پر ایس پی ریلوے سکھر اور ڈی ایس ریلوے سکھر نے ریسکیو آپریشن پر آئی جی ریلوے پولیس کو بریفنگ دی۔آئی جی ریلوے پولیس عارف نواز نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے تمام اداروں کے کردار کو سراہا۔انہوں نے ہدایت کی کہ ریسکیو آپریشن کے مکمل ہونے تک تمام سینئر افسران جائے حادثہ پر
موجود رہیں۔آئی جی ریلوے پولیس عارف نواز نے حادثے میں اموات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے پولیس کے شہید دونوں جوانوں کی قربانی فراموش نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ حادثے میں ریلوے پولیس کے دو اہلکار علی ناصر اور دلبربھی جاں بحق ہوگئے تھے۔دونوں اہلکار سرسید ایکسپریس میں ڈیوٹی پر تعینات تھے۔