اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان قومی ٹیم کے سابق کپتان و سینئر بلے باز شعیب ملک نے کہا کہ میرا ٹیم مینجمنٹ یا کپتان کسی سے کوئی اختلاف نہیں ہے۔شعیب ملک نے کہا کہ اگر پی سی بی کو لگتا ہے کہ کہیں قومی ٹیم کو میری ضرورت ہے تو میں حاضر ہوں اگر بورڈ چاہے تو میں ٹیم میں پانچویں نمبر پر بھی کھیل سکتا ہوں۔
مگر قومی ٹیم میں واپسی کے لیے مجھے بابراعظم کی سفارش کی ضرورت نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کھیلنا چاہتا ہوں۔دریں اثنا قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان آل راؤنڈر شعیب ملک نے پاکستان ٹی ٹونٹی ٹیم سے باہر ہونے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب بھی نکالے جانے کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔39 سالہ شعیب ملک آخری مرتبہ ستمبر 2020ء میں مانچسٹر میں انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹونٹی میں پاکستان کے لئے کھیلے تھے۔ شعیب ملک کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ مجھے ٹیم سے کیوں نکالا گیا، میں اس مسئلے کو زیادہ آگے نہیں بڑھانا چاہتا ہوں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کی عمر کتنی ہے، آپ کو کارکردگی اور فٹنس کے لحاظ سے ٹیم کے معیار پر پورا اترنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک سینئر کھلاڑی کی حیثیت سے اگر آپ ڈریسنگ روم کے ماحول کو اچھا رکھیں گے اور اپنی انتظامیہ اور نوجوان کھلاڑیوں کا احترام کریں گے تو اور
کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک نے اپنے ڈانس مووز سے شائقین کو حیران کردیا۔تفصیلات کے مطابق 39 سالہ کرکٹر نے احسن خان کے شو میں سونیا حسین کے ساتھ شرکت کی اور ایک گیم سیگمنٹ میں بھرپور توانائی کے ساتھ ڈانس کر کے اپنا نیا ٹیلنٹ سب کو دکھا دیا۔شعیب ملک کے ڈانس اسٹیپس نے
جہاں ان کے مداحوں کو حیران کیا وہیں احسن خان اور سونیا حسین نے بھی حیرانی کا اظہار کیا۔اسی شو میں احسن خان نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ وہ جلد اداکاری کی دنیا میں قدم رکھنے والے ہیں اور جلد بطور اداکار ہماری ٹی وی اسکرینز پر جلوہ افروز ہوں گے۔شعیب ملک نے کہا کہ ابھی بطور کرکٹر بہت کچھ حاصل کرنا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی
دیگر شعبوں میں بھی اپنی صلاحیتیں نکھار رہا ہوں کیونکہ زندگی میں مختلف تجربات کرتے رہنے چاہئیں۔ دوسری جانب پاکستان سپر لیگ 6 کے باقی میچز کے معاملے پر ایک بار پھر گو مگو کی کیفیت ختم ہوگئی اور تین بجے روانگی کا اعلان کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق پی ایس ایل 6 کے مستقبل پر خدشات جنم لے رہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ
نے فرنچائز مالکان کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی۔ذرائع کے مطابق امارات کے حکام کی جانب سے پروازوں کو لینڈنگ کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے مسائل کھڑے ہوگئے تھے جن میں ممبئی اور جوہانسبرگ سے آنے والی چارٹرڈ فلائٹ کو لینڈنگ پرمیشن نہیں دی جارہی ، ایک بجے کراچی اور لاہور سے پروازوں نے ٹیک آف کرنا تھا تاہم انہیں لینڈنگ کی اجازت نہیں دی گئی، اس کے علاوہ گزشتہ روز انگلینڈ سے سے دبئی کے لیے ائیرپورٹ آنے والے پاکستانی کرکٹر حماد اعظم کو واپس بھیج دیا گیا۔