فیصل آباد(آن لائن) پنجاب حکومت نے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹس کے اندراج کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا، حکومت پنجاب کی طرف سے شائع ہونیوالے گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیتھ اور برتھ سرٹیفکیٹس یا ڈپلیکیٹ سرٹیفکیٹس کی نئی فیس ایک سو روپے سے بڑھا کر 300 روپے کر دی گئی۔ لیٹ اندراج دو ماہ یا 60دنوں کے
بعد فیس 2000 روپے ہو گئی اور اسکا دورانیہ دو سال تک ہو گا جبکہ دو سال کے بعد بچے کی پیدائش کے اندراج کی فیس 5ہزار روپے، فارنر کی لیٹ اندراج وہ پاکستانی بچے جن کی پیدائش بیرون ملک ہوئی، برتھ رجسٹریشن آف غیر ملکی (فارنر)، برتھ اور ڈیتھ تاریخ اندراج کی فیس 5 ہزار روپے مقررہ کر دی جبکہ کسی بھی غلطی کی درستگی کیلئے فیس ایک ہزار روپے کر دی گئی، مذکورہ ڈیتھ اور برتھ کے اندراج پر فیس یکم جون سے لاگو کر دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت بنائے گئے فیلڈ سٹاف میں ڈیتھ اور برتھ کے اندراج کیلئے آنیوالے شہریوں اور سیکرٹریز کے درمیان بحث وتکرار شروع ہو گئی، جن شہریوں کی طرف سے 31مئی سے قبل پیدائش یا اموات کے اندراج کیلئے درخواستیں دی گئی تھی اور سرٹیفکیٹ ایشو (جاری) نہیں ہوئے تھے وہ پرانی فیس دینے پر اصرار کرتے ہیں جبکہ سیکرٹری فیلڈ سٹاف کا کہنا ہے کہ نادراکی طرف سے جاری ہونیوالے سرٹیفکیٹس کے مطابق نئی شرح سے فیس وصول کی جائیں اور جو کمپیوٹرائزڈ سرٹیفکیٹ یکم جون سے جاری ہو گا اس پر نئی فیس کا اطلاق ہو گا۔ پنجاب حکومت نے برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹس کے اندراج کی فیسوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا، حکومت پنجاب کی طرف سے شائع ہونیوالے گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیتھ اور برتھ سرٹیفکیٹس یا ڈپلیکیٹ سرٹیفکیٹس کی نئی فیس ایک سو روپے سے بڑھا کر 300 روپے کر دی گئی۔