لاہور (آن لائن)پنجاب حکومت نے مختلف سرکاری محکمہ جات کے گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک کے ملازمین اورافسران کو ڈسپیرٹی الاؤنس دینے کی بجائے سپیشل الاؤنس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کا فائدہ پنجاب حکومت کے سات لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کو پہنچے گا۔ پنجاب حکومت نے اس سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے
کہا ہے کہ سپیشل الاؤنس صرف ان افسران کو اور اہلکاروں کو دیا جائے گا جو پہلے سے اضافی تنخواہ موصول نہیں کر رہے جبکہ افسران اور اہلکار جوپہلے سے اضافی تنخواہ موصول کررہے ہیں وہ سپیشل الاؤنس کے حقدارنہیں ہونگے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو 2017ء کی بنیادی تنخواہ پر 25 فیصد سپیشل الاؤنس دیا جائے گا۔ جس سے گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک صوبائی حکومت کے اہلکاروں اور افسران کی تنخواہوں میں اڑھائی ہزار سے ساڑھے 3 ہزار تک کا اضافہ ہوگا۔پنجاب حکومت نے محکمہ جیل خانہ جات کے پولیس افسران اوراہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب نے ایک سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی ہے۔ جس کی منظوری کے بعد محکمہ جیل خانہ جات پولیس افسران اور اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافہ کردیاجائے گا اور ان اہلکاروں کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے افسران اور اہلکاروں کے برابرہوجائیں گی۔ جس کے لئے پنجاب حکومت کو محکمہ جیل خانہ جات کی تنخواہوں میں 100 گناہ اضافہ کرنا پڑے گا۔دوسری جانب سول سیکرٹریٹ لاہور نے بیورو کریسی کے لئے 50 نئی گاڑیوں کی خریداری کا مطالبہ کردیا ہے اور اس سلسلے میں سول سیکرٹریٹ کے محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی نے ایک سمری تیار کر کے
وزیراعلیٰ پنجاب کو منظوری کے لئے ارسال کردی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ نئی گاڑیوں کی خریداری پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ مگر ایس اینڈ جی اے ڈی کے پاس پروٹوکول کیلئے گاڑیاں ختم ہوگئی ہے۔ گاڑیوں کے بحران کو پورا کرنے کے لئے 50 نئی گاڑیوں کی خریداری ضروری ہے۔