نظر بد کی علامات اور نظر بد کی دعا
یہ نظر بد کی علامات ہیں اگر یہ علامات آپ پر ہو رہی ہوں تو آپ سمجھ جائیں کہ یہ نظربد کی وجہ سے ہےاورآپ نظربدکا شکار ہیں۔ اس چیزکوآپ نظراندازمت کریں کیونکہ 1400 سال پہلے ہمارے نبی ﷺ نے فرما دیا تھا کہ نظر بد ایک اچھے اور صیحت مند انسان کو قبرکے منہ میں داخل کر دیتی ہے۔ اوراونٹ کو ہڈیاں میں داخل کر دیتی ہے۔
آپ ﷺ نےاس دور میں اونٹ کی مثال اس وجہ سے دی کے اس دور میں لوگ اونٹ کو تگرا رکھتے تھے آپ ﷺ نے امت کو بتا دیا کہ نظر ایسے صیحت مند اونٹ کو ایسے گال سار کررکھ دیتی ہے جیسے ہڈیاں سے پکا ہوا گوشت ہو۔ اور آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ مرنے والوں کی تعداد نظرے بد سے ہوگی۔
نظر بد کی علامات
آپ کو کچھ علامات بتانے جا رہا ہوں اگر آپ کو ایسا ہو تو آپ سمجھ جائیں کے آپ نظر بد کا شکار ہیں۔ نظر جادو سے زیادہ خطرناک ہے نظر بد کی علامات یہ ہیں درد کا آنکھوں اور کنپٹیوں سے شروع ہو کر سر کی جانب پھیلنا اور پھر کندھوں سے اترتے ہوئے ہاتھ پاوں کے کناروں میں پھیل جانا جسم پر عموما چہرے کمر اور رانوں میں سرخ نیلے دانوں کا بکثرت نکلنا یا دھبے بننا بکثرت پیشاب کا آنا اور قضائے حاجت کیلئے جانا۔
بہت زیادہ پسینہ آنا خصوصا ماتھے اور کمر میں دل کی دھڑکن کا کم یا زیادہ ہونا دل ڈوبتا محسوس ہونا اور موت کا خوف چہرے کا زردی مائل ہو جانا پڑھائی اور کام سے دل کا اچاٹ ہو جانا حافظے کا کمزور ہونا اور بے توجھگی رہنا سوتے میں یا دم کے درمیان آنکھیں دیکھنا یا کسی کو ٹکٹکی باندھ کر اپنی طرف دیکھنا جسم میں خارش اور چیونٹیاں رینگتی محسوس کرنا آنکھوں کا شدت سے پھڑپھڑانا جھپکنا۔
جسم کا بہت زیادہ گرم رہنا انسان کا اپنے آپ سے لاپرواہ ہو جانا خصوصا عورتوں کا اپنی آرائش و زیبائش سے بے نیاز ہو جانا بچوں کا ماں کا دودھ نہ پینا بہت زیادہرونا پلکوں اور بھنووں پر بوجھ جوڑوں میں بوجھ محسوس کرنا رشتے کی بندش ہو جانا اولاد نافرمان ہو جانا کپڑے کاکٹ جانا۔
یہ وہ علامات ہیں اگر یہ علامات آپ پر ہو رہی ہوں تو آپ سمجھ جائیں کہ یہ نظربد کی وجہ سے ہے۔ اگر آپ پر یہ علامات ہیں تو آپ اس کو نظرانداز مت کریں اگر آپ ان چیزوں کو نظر انداز کریں گے تو یہ آپ کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔
نظر بد کی دعا
تبلیغ اسلام کےموقع پر کفار نے آپ ﷺ کو نظر لگانے کی بہت زیادہ کوشش کی لیکن اللہ پاک نے آپ ﷺ کو اپنی حفاظت میں رکھا اور کفار نکام ہو گئے۔ ایک واقع ہے کہ ایک دفعہ آپ ﷺ نماز پڑھ رہے تھے۔ اس سے فارغ ہو کر تلاوت کرنے لگے اتنے میں ایک کافر آیا جس کے بارے میں مشہور تھا کہ اس کی نظر بہت زیادہ لگ جایا کرتی تھی اس نے اپنی پوری طاقت کے ساتھ آپ ﷺ کو نظر لگانے کی کوشش کی تو آپ ﷺ نے لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا باللَّهِ پڑھا جس سے وہ کافر ناکام ہو کر واپس چلا گیا۔
نظر لگنا حق ہےاوراحادیث ِ مبارکہ سے یہ بات ثابت ہے جیسا کہ ذیل کی احادیث سے ثابت ہوتا ہے اوراحادیث ِ مبارکہ میں اس کے مختلف علاج منقول ہیں ایک یہ کہ جس شخص کی نظر لگی ہو اسے کسی برتن میں وضو یا غسل کرایا جائے اور وضو یا غسل کا پانی اس شخص پر ڈالا جائے جسے نظر لگی ہواس سے انشاء اللہ نظر کا اثر زائل ہو جائے۔
دوسرا علاج یہ کہ دعائیں یا آیاتِ قرآنیہ پڑھ کر اس پر دم کیا جائے ایک دعا یہ ہے کہ: اور سب سے بہتر علاج یہ ہے کہ معوذتین(سورت الناس اور سورت الفلق)پڑھ کر نظر لگنے والے پر دم کیا جائے ان شاء اللہ ایسا کرنے سے نظر کا اثرزائل ہو جائے گا، اسی طرح اگر دیکھنے والا کسی اچھی چیز کو دیکھ کر ماشاء اللہ کہے تو ایسا کرنے سے نظر کا اثر نہیں ہوگا۔