لاہور( این این آئی) شہر میں پرچون سطح پر برائلر گوشت کی قیمت 30روپے کمی سے402روپے، زندہ برائلر مرغی کی قیمت21روپے کمی سے277روپے فی کلو جبکہ فارمی انڈوں کی قیمت ایک روپے اضافے سے147روپے فی درجن رہی۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ کارٹلائزیشن کے
ذریعے برائلر گوشت کی قیمتیں بڑھائی گئیں جس کی انکوائری ہو رہی ہے ، جو حالات پیدا کر دئیے گئے ہیں حکومت کو پیداواری لاگت کے مطابق فروخت کی قیمت طے کرنا پڑے گی کیونکہ اب اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ،کسان کے استحصال کو ختم کرنے کیلئے جامع منصوبے پر پیشرفت جاری ہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی کوئی بیماری نہیں آئی جس سے پولٹری کی صنعت متاثر ہوئی ہواور طلب کے مطابق رسد کو جواز بنایا جا سکے ۔ فیڈ کی قیمتیں ضرور بڑھی ہیں لیکن وہ اتنی نہیں بڑھیں جس تناسب سے برائلرگوشت کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ کارٹلائزیشن کے ذریعے برائلر گوشت کی قیمتیں بڑھائی گئیں جس کی انکوائری ہو رہی ہے اور 16سے17لوگوں کو نوٹسز بھی کئے گئے ہیں ، اب حکومت کو پیداواری لاگت کے مطابق قیمت طے کرنا پڑے گی کیونکہ اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دودھ کی پیداوار بڑھانے کیلئے بھی منصوبے پر کام شروع ہے اور جانوروں کی جینٹک
تبدیلی سے بتدریج دو دھ کی پیداوار تین گنا تک بڑھ جائے گی ، پاکستان دودھ اور اس سے بنی مصنوعات کی برآمدات سے 25ارب ڈالر کی آمدن حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسان کو مڈل مین کے استحصال سے بچانے کے لئے بھی ایک منصوبے پر پیشرفت کر رہی ہے جس کے تحت کسی بھی جگہ کے مرکز میں اجناس کو
ذخیرہ کرنے کے لئے پانچ سے پندرہ ہزار ٹن صلاحیت کا سٹور بنایا جائے گا ،کسان کھیت سے فصل حاصل کرنے کے بعد یہاں ذخیرہ کر سکے گا اور وہاں سے رسید حاصل کر کے اگلی فصل کی کاشت کے لئے بینک سے قرضہ لے سکے گا جب اسے مارکیٹ میں اپنی فصل کی اچھی قیمت ملے تو وہ اسے سٹور سے اٹھا کر فروخت کر دے اور اپنا قرضہ واپس کر دے۔