اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی معاملہ پر سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کیخلاف شوکت عزیز صدیقی کی اپیل سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر
بنچ 26 مئی کو سماعت کرے گا،عدالت نے مقدمے کے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے،شوکت عزیز صدیقی نے برطرفی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے، دوسری جانب سپریم کورٹ نے فراڈ کے ملزم واجد احمد کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد پولیس نے ملزم کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا ۔پیر کو جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دور ان سماعت عدالت نے وکیل کی غلط بیانی پر اظہار برہمی کیا ۔ وکیل نے کہاکہ میرے موکل کیخلاف پولیس ڈارمہ کر رہی ہے،پولیس نے خود جعلی دستاویزات تیار کر کے مقدمہ بنایا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہاکہ آپ بغیر ثبوت پولیس پر کیسے الزام لگا سکتے ہیں،پولیس کو کیا ضرورت تھی کہ وہ جعلی دستاویزات بنائے۔ انہوںنے کہاکہ نوٹس بھیج کر ابھی پولیس حکام کو بلا لیتے ہیں۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے وکیل سے مکالمہ کیاکہ اگر آپکی بات غلط ثابت ہوئی تو نتائج کے ذمہ دار آپ خود ہونگے۔چنیوٹ کے رہائشی واجد احمد پر جعلی سازی کے ذریعے لاکھوں روپے کے فراڈ کا الزام ہے۔