پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

جی ڈی پی کے لیے شرح نمو کا ایک وزیر نے حکم دیا کہ 4 فیصد دکھانا ہے، لیگی رہنمائوں کا حقائق سامنے لانے کا اعلان

datetime 23  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت نے معیشت کے جھوٹے اعدادوشمار جاری کیے، جی ڈی پی کے لیے شرح نمو کے ایک وزیر نے حکم دیا کہ 4 فیصد دکھانا ہے، یہ بڑی افسوس کی بات ہے ، وفاقی حکومت جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے، مگر ہم عوام کو حقائق بتائیں گے۔ ملک میں 85 لاکھ افراد بے روزگار ہیں

جبکہ عمران خان نیاب تک بجلی کی قیمتوں میں60 فیصد اضافہ کیا ہے۔ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی میں سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مفتاح اسمعیل کا کہنا تھا کہ معیشت کے فیچرز سے اس حکومت نے کھلواڑ کیا ہے، حکومت معیشت کو بہتر کرنے کے بجائے نمبرز پر بھی ابہام پیدا کر دیا۔ ایک وزیر نے ہدایت دی تھی کہ معاشی شرح نمو کو 4 فیصد دکھایا جائے جبکہ اصل میں صرف 3 فیصد ہے۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 26 ملیں ٹن گندم کی پیداوار کو بھی بڑھا چڑھا کر بتایا گیا ہے۔ ہماری حکومت میں 35 لاکھ لوگ بے روزگار تھے جو اب 85 لاکھ ہو گئے، جب ہم کو حکومت ملی تھی اس وقت ساڑھے سات کروڑ لوگ غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے تھے مگر جب ہم گئے تو وہ تعداد کم ہو کر ساڑھے پانچ کروڑ رہ گئی تھی۔ جو آج دوبارہ ساڑھے سات کروڑ پر پہنچ گئے۔سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کا یہ عالم ہے کہ ہر ہفتے 13 فیصد مہنگائی انڈکس اوپر جارہا ہے۔ غذائی اجناس کا خسارہ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ بجلی کی قیمتیں 60 فیصد بڑھائی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ کم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے زمانے میں 2 کروڑ لوگ غربت کی

لکیر سے اوپر آگئے تھے ہمارے دور میں گروتھ ریٹ بڑھ رہا تھا غربت کم ہورہی تھی۔اگر ان کی معیشت زبردست چل رہی ہے تو شوکت ترین نے حلف اٹھانے سے قبل کیوں کہا کہ عمران خان کی حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کردیا ہے۔مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے ٹیکسز اور بجلی کے نرخ بڑھا دیئے ہیں کہ ملک میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا اور پچاس

لاکھ لوگ بے روزگار کردیے ہیں، اگر معیشت اچھی ہے تو کیا مہنگائی اور غربت میں کمی آرہی ہے اور روزگار میسر ہے؟ ان میں سے کچھ بھی مثبت نہیں ہییہ معیشت ناپنے کا پیمانہ ہییہ اب الٹے بھی لٹک جائیں تو ایک کروڑ کیا دس لاکھ نوکریاں بھی نہیں دے سکتے۔سابق گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ہم 24 بلین پر ایکسپورٹ چھوڑ کر گئے تھے 315 بلین پر ہم نے جی ڈی پی چھوڑا تھا پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کوئی بھی وزیر ہمارے اعدادوشمار کو چیلنج نہیں کر سکتا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…