اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص 800 ارب روپے میں 100 ارب روپے اضافے کے فیصلے کو سامنے رکھ کر حکومت نے بجٹ اسٹریٹجی پیپر (بی ایس پی ) پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے زیادہ وسائل بروئے کار
لائے جا سکیں ۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق حکومت نے جاری اخراجات کو منجمد کر کے آئندہ بجٹ میں صرف تنخواہوں کی مد میں 15 سے 20 فیصد اضافہ کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔تاہم اس بات کا انحصار آئی ایم ایف کے جواب پر ہوگا جس کے لئے بات چیت آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے ۔ واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے آئندہ دو مالی سال کے لئے وسط مدتی بی ایس پی کی منظوری دے دی ہے ۔نظر ثانی شدہ بی ایس پی کے تحت حکومت بجٹ خسارے کا ہدف شرح نمو کے 6 فیصد سے بڑھا کر 6.5 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزارت خزانہ نے باقاعدہ وزارت منصوبہ بندی کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایک سو ارب روپے کے اضافے سے آگاہ کر دیا ہے جسے بڑھا کر 900 ارب روپے کردیا گیا ہے ۔ آئندہ بجٹ کا اعلان 11 یا 12 جون کو متوقع ہے ۔وزارت خزانہ کو وزیر اعظم کی جانب سے قطعی تاریخ طے کئے جانے کا انتظار ہے۔