بھارت دنیا میں کرونا کے پھیلاؤ کا مرکز بن گیا‎

16  مئی‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا نیا مرکز بن گیا ہے جہاں وبا سے اب تک ڈھائی کروڑ کے قریب افراد متاثر ہو چکے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 2 کروڑ 43 لاکھ سے زائد جبکہ کورونا سےاموات 2 لاکھ 66 ہزار ہو چکی ہیں۔دوسری جانب دہلی کی تاریخی بستی نظام الدین میں

تبلیغی جماعت کا مرکز واقع ہے۔ گزشتہ سال بھارت کے میڈیا اور ہندو قوم پرستوں نے اس مسجد اور تبلیغی جماعت کے خلاف بھی ایک طوفان کھڑا کر دیا تھا۔یہ پروپیگنڈا اس قدر شدید تھا کہ ایک عام مسلمان کے لیے اپنے گھر سے باہر قدم رکھنا مشکل ہو رہا تھا۔ اس کے نتیجے میں دہلی پولیس نے لاک ڈائون کی وجہ سے تبلیغی مرکز میں پھنسے لوگوں کے ساتھ، جس طرح کا ناروا سلوک کیا تھا، میں ان تمام چیزوں کی عینی شاہد ہوں۔ ان واقعات کو گزرے ہوئے ایک سال کا عرصہ ہو چکا ہے مگر آج بھی وہ نظروں کے سامنے گھوم جاتے ہیں۔ اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر نے بھارت میں ایک قیامت صغریٰ برپا کر رکھی ہے۔ سین وہی ہیں، مگر ایکشن تبدیل ہوئے ہیں۔ وہی مسلمان جنہیں کورونا کے پھیلاؤ کا ’’مجرم‘‘بنا کر نشانہ بنایا گیا تھا آج وہی ان کے لیے’’مسیحا‘‘ثابت ہو رہے ہیں۔ یہ اپنے مدارس، مساجد اور اسکول کووڈ مریضوں کے ہسپتالوں میں تبدیل کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ ان ہندوؤں کی آخری رسومات بھی ادا کر رہے ہیں، جنہیں ان کے انتہائی عزیز کووڈ کے خوف سے لاوارث چھوڑ دیتے ہیں۔یہ گزشتہ سال کی ان تلخ یادوں کو فراموش کر کے دل و جان سے کووڈ متاثرین کی ہر طرح سے مدد کر رہے ہیں۔ حالانکہ مین اسٹریم میڈیا نے کردار کش مہم چلا کر مسلمانوں کے دلوں کو لہو لہان کر دیا تھا۔ اس مہم میں اسے حکومتی حلقوں کی بھی تائید حاصل تھی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…