لاہور(این این آئی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، ان کے خلاف نیب کے پاس کوئی ثبوت نہیں،جعلی اکاؤنٹ کا جعلی مقدمہ بنایا گیا،آصف زرداری نے جب صدر مملکت کا حلف اٹھایا تو انہوں نے زرداری گروپ سے استعفیٰ دے دیا،زرداری گروپ انکے والد حاکم علی زرداری نے قائم کیا تھا،سلیکٹڈ وزیراعظم نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے،مولانا فضل الرحمان کی کال جائز ہے،
ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مال روڈ پر سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر کی رہائی کے لئے لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سید حسن مرتضیٰ، اسلم گل، ثمینہ خالد گھرکی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ احتجاجی کیمپ میں شریک کارکن اپنی قیادت کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے لگاتے رہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آصف علی زرداری پر دو مقدمات قائم گئے گئے ہیں،سابق صدر کو ضمانت کا کہا تو انہوں نے کہا کہ یہ جتنا ظلم کرنا چاہتے ہیں کر لیں،ملک میں جمہوریت کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے،عمران خاں کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں،اب ملک فتح کرنے کا دور گیا، اب ملک آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے عوام کو بے روزگار کر دیا ہے،کہتے تھے کہ خود کشی کر لوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گاآج ملک ملک بھیک مانگنے کے لیے کشکول لیے پھر رہے ہیں۔اب یہ مودی سے ملاقات کی بھیک مانگ رہے ہیں،پاکستان کا بچہ بچہ کشمیر کے لیے اپنا خون دینے کے لیے تیار ہے،عمران خان قومی غیرت کو ملاقات پر قربان نہ کرو۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی کال جائز ہے،ہم اس کی حمایت کرتے ہیں،بلاول بھٹو زرداری نے ہدایت کردی ہے کہ جہاں جہاں سے آزادی مارچ کا قافلہ نکلے گا پیپلزپارٹی استقبال کرے گی،آزادی مارچ کی پوری اپوزیشن حمایت کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو اسکی قیمت ادا کرنا ہوگی۔ا نہوں نے کہا کہ تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کنٹینر پر جو بڑی بڑی باتیں کرتے تھے قوم اس کا حساب مانگ رہی ہے۔حسن مرتضیٰ نے کہا کہآصف علی زرداری اور فریال تالپور کرپشن مقدمات کی بجائے ریاستی تعصب کی سزا بھگت رہی ہیں۔ صوبوں کو شناخت دینے،حقوق بلوچستان کا آغاز کرنے والوں کو ان کی کوششوں کا صلہ
جیل کی صورت میں دیا جارہا ہے۔ آصف زرداری کا قصور یہ ہے کہ وہ مضبوط پاکستان بنانا چاہتے تھے،انہیں کرپشن جیسے گندے الزام عائد کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔ پیپلز پارٹی پورے پاکستان میں ایسے کیمپ لگائے گی۔ہم صوبائی تعصب پر یقین نہیں رکھتے،میاں صاحب کے مقدمات پنجاب میں چلائے جارہے ہیں جبکہ ہمارے قائدین کے مقدمات کراچی سے دوسرے شہروں میں چلائے جارہے ہیں،ہم ریاست سے انصاف مانگتے ہیں،یہ مقدمات کراچی میں چلائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ
پیپلز پارٹی نے وفاق کو مظبوط کیا ہے،پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے احتجاج میں شمولیت کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں،پیپلزپارٹی کراچی سے کشمیر تک عوامی رابطہ مہم شروع کر رہی ہے۔پیپلزپارٹی احتجاج جلسوں ریلیوں کا حصہ ہوگی مگر دھرنے میں شرکت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو نیب کی تحویل میں دینے کا مقصد نواز شریف کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا مارچ سندھ سے شروع ہوگا تو اسے سندھ حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہوگئی۔عمران خان اتنے ظرف والے آدمی نہیں کہ اپنی کہی ہوئی بات کو پورا کریں۔اسلم گل نے کہا کہ پیپلزپارٹی جعلی وزیراعظم کا ذٹ کر مقابلہ کرے گی۔شیخ رشید کہتا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو روکیں گے لیکن انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ عوام کے سیلاب کو نہیں روکا جاسکتا،مولانا کا دھرنا تو شروع ہونے سے پہلے ہی کامیاب ہوگیا ہے،عوام سڑکوں پر نکلنے کو تیار ہیں۔