لاہور (آن لائن) واسا انتظامیہ کی چشم پوشی اور نااہلی کے باعث 16 کروڑ مالیت کے میٹر سکریپ میں تبدیل ہو گئے ہیں، والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے فراہم کئے گئے دو ہزار الیکٹرانک میٹروں کی تنصیب کی بجائے واسا نے نئے میٹروں کی خریداری کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سابقہ دور حکومت میں
والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے 16 کروڑ روپے کی لاگت سے اندرون شہر میں الیکٹرانک میٹروں کی تنصیب کا منصوبہ شروع کیا، الیکٹرانک میٹر نصب کرنے کے لئے واسا لاہور کی خدمات حاصل کی گئیں، تاہم 3 سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود واسا کی معاونت سے شروع ہونے والا منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔ منصوبے پر واسا کے ریونیو ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کام بند کر دیا گیا ہے جس سے سرکاری خزانے کو 16 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے نقصان کا سامنا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے فراہم کیے جانے والے الیکٹرانک میٹر ریونیو آفس راوی روڈ کے ایک گودام میں سکریپ بن گئے ہیں، ڈپٹی ڈائریکٹر ریونیو واسا راوی روڈ کے آفس سے ملحقہ گودام میں موجود الیکٹرانک میٹروں کو پڑے تین سال کا عرصہ گزر گیا ہے، مگر صوبائی دارالحکومت میں پانی چوری کی روک تھام کے لئے شروع کیا جانے والا میگا پراجیکٹ واسا انتظامیہ کی غفلت کی بھینٹ چڑھ گیا ہے، اس سلسلہ میں واسا کے ڈائریکٹر ریونیو میاں منیر نے بتایا ہے کہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کی جانب سے الیکٹرانک میٹر واسا کو فراہم کیے گئے تھے، مگر ان کی تنصیب کا عمل مکمل نہیں ہو سکا، اس بارے میں تفصیلات کا عمل نہیں ہے۔