اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہے ہیں،جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت 2003کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے،
بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔بدھ کو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی،بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی تھمایا گیا۔ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی افواج نے ایل او سی کے نیکرون اور چیری کوٹ سیکٹرمیں گزشتہ روز بلااشتعال فائرنگ کی۔ ترجمان کے مطابق بھارتی فائرنگ سے 45سالہ بزرگ عبدل جلیل اور تین سالہ نوشین شہید ہوئے،بھارتی فوج کے فائرنگ سے چار معصوم شہری بھی زخمی ہوئے۔ ترجمان کے مطابق بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی کی طرف سے دو ہزار سترہ سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارت ان دو سالوں میں 1970مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان کے مطابق بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ 2003کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ ترجمان کے مطابق بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔