اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے تیزاب گردی کیس میں بڑا حکم جاری کرتے ہوئے ملزم کی بریت کی درخواست مسترد کردی جبکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ تیزاب گردی بڑا ظلم ہے،متاثرہ فریق کی معافی کے باوجود بھی ملزم سزا سے نہیں بچ سکتا۔جمعرات کو سپریم کورٹ میں خاتون پر تیزاب پھینکنے پر سزاء کے خلاف ملزم کی جانب سے بریت کی اپیل پر سماعت کی تو اس موقع پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون نے ملزم کو معاف کر دیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تیزاب گردی کے مجرم کسی رعایت
کے مستحق نہیں،متاثرہ خاتون بے شک معاف کرے قانون تیزاب گردی کے ملزم کو معاف نہیں کر سکتا،تیزاب گردی کے کیس میں کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا،تیزاب گردی سے متعلق قانون انتہائی سخت ہے،کسی کو تیزاب سے جلانا قتل سے بھی بڑا جرم ہے،تیزاب سے خاتون کو جلانا بہت بڑا ظلم ہے،کسی پھر تیزاب پھینکنے کی سزا عمر قید ہے،تیزاب گردی قتل سے بڑا جرم ہے،تیزاب گردی ریاست کے خلاف جرم ہے،ہو سکتا ہے متاثرہ خاتون کو دھمکا کر بیان دینے سپریم کورٹ بھیجا گیا ہو،قانون تیزاب سے چہرہ جلانے والے کو معاف نہیں کر سکتا۔