بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

نیب ریفرنس، ساری گیم ہی پلٹ گئی ۔۔شریف خاندان کے خلاف بنائی گئی جے آئی ٹی کے سربراہواجد ضیا نے عدالت میں کیابڑا اعتراف کر لیا

datetime 7  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کے دوران پانامہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا نے عدالتی اجازت کے بعد سربمہر والیم ٹین سے ایم ایل ایز پڑھ کر جواب د دیتے ہوئے بتایا کہ جے آئی ٹی نے حسین نواز کی طرف سے فراہم کی گئی اضافی معلومات کی تصدیق کے لیے سعودی حکومت کوخط نہیں لکھا

اور نہ ہی ان کی طرف سے دیئے گئے کمپنی کے رجسٹریشن نمبر کی تصدیق کرائی گئی، حسین نواز کی طرف سے دی گئی قرض کی دستاویزات بھی تصدیق کے لیے سعودی عرب نہیں بھجوائیں،نہ ہی جے آئی ٹی نے حسین نواز سے تفتیش میں پوچھا کہ کمپنی ان کی ذاتی ملکیت ہے یا کسی کے ساتھ پارٹنرشپ پر،احتساب عدالت نے کیس کی سماعت پیر 10 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔ جمعہ کو احتساب عدالت نمبر 2 کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کی۔سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔ سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے واجد ضیا پر جرح کی ۔دوران سماعت واجد ضیا نے عدالتی اجازت کے بعد سپریم کورٹ سے حاصل کیے گئے سربمہر والیم ٹین سے ایم ایل ایز پڑھ کر جواب دیئے۔ واجد ضیا نے بتایا کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا مکمل نام ہل ماڈرن انڈسٹری فارمیٹل اسٹیبلشمنٹ ہے، تاہم 31 مئی 2017 کو سعودی عرب کو ایم ایل اے بھجواتے وقت انہیں کمپنی کا مکمل نام معلوم نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ایم ایل اے ‘ایچ ایم ای’ سے متعلق لکھا، ہل ماڈرن انڈسٹری فار میٹل اسٹیبلشمنٹ سے متعلق نہیں۔واجد ضیا نے بتایا کہ دستاویزات کے مطابق یہ کمپنی اسٹیل بزنس سے متعلق ہے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کو بھجوائے گئے ایم ایل اے میں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ

کا کوئی بزنس ایڈریس نہیں لکھا گیا اور ایڈریس کے طور پر صرف جدہ لکھا گیا۔سربراہ پاناما جے آئی ٹی نے بتایا کہ 3 جون کو سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے، جنہیں شامل تفتیش کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے حسین نواز کی طرف سے فراہم کی گئی اضافی معلومات کی تصدیق کے لیے سعودی حکومت کوخط نہیں لکھا

اور نہ ہی ان کی طرف سے دیئے گئے کمپنی کے رجسٹریشن نمبر کی تصدیق کرائی گئی۔واجد ضیا کے مطابق حسین نواز کی طرف سے پیش کردہ بعض دستاویزات عربی زبان میں بھی تھیں۔خواجہ حارث نے واجد ضیا سے سوال کیا کہ آپ عربی سمجھ لیتے ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ‘میں نے وہاں کچھ وقت گزارا ہے، اس لیے تھوڑی بہت سمجھ لیتا ہوں’۔واجد ضیا نے مزید بتایا

کہ تحقیقات میں یہ بات اہم تھی کہ ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ فرد واحد کی ملکیت ہے یا پارٹنر شپ پر چلنے والی کمپنی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ایم ایل اے میں اس مخصوص سوال کا جواب نہیں مانگا گیا۔خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ نے ایم ایل اے میں سعودی حکام سے کمپنی سے متعلق کیا معلومات مانگیں؟اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایم ایل اے کا جواب نہیں آیا اور ایم ایل اے بھی سربمہر فولڈر میں ہے،

یہ سوال نہیں پوچھا جاسکتا۔واجد ضیا نے مزید کہا کہ دستاویزات کے مطابق یہ کمپنی اسٹیل کے کاروبار سے منسلک ہے۔واجد ضیا نے مزید بتایا کہ حسین نواز کی طرف سے دی گئی قرض کی دستاویزات بھی تصدیق کے لیے سعودی عرب نہیں بھجوائیں اور نہ ہی جے آئی ٹی نے حسین نواز سے تفتیش میں پوچھا کہ کمپنی ان کی ذاتی ملکیت ہے یا کسی کے ساتھ پارٹنرشپ پر۔خواجہ حارث نے

سوال کیا کہ کیا جے آئی ٹی نے حسین نواز کے ریکارڈ کیے گئے بیان کا درست ریکارڈ عدالت میں پیش کیا؟ جس پر واجد ضیا نے جواب دیا کہ حسین نواز کی تمام 5 پیشیوں کا مکمل درست ریکارڈ پیش کیا گیا ہے۔جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ حد ہے کہ واجد ضیا ہر بات پر رضاکارانہ بیان دینا شروع کر دیتے ہیں، خود ہی سوال بناتے اور خود ہی جواب دیتے ہیں۔سماعت کے دوران نواز شریف

کے وکیل خواجہ حارث کے معاون وکیل محمد زبیر خالد کے بار بار گھڑی دیکھنے پر جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اب زبیر صاحب نے کلاک کی طرف دیکھنا شروع کر دیا ہے ۔جس پر محمد زبیر خالد ایڈووکیٹ نے جواب دیا کہ اب تو دوسری سائیڈ بھی گھڑی کی طرف دیکھ رہی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جمعے کی وجہ سے سماعت جلد ختم کی جائے۔

جس پر جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میں تو سوچ رہا تھا کہ نماز جمعہ کے بعد شام پانچ بجے تک سماعت کی جائے۔بعدازاں احتساب عدالت نے کیس کی سماعت پیر 10 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔(آچ)

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…