والد کے چھوڑ جانے پربچی کی ولدیت میں کیا نام لکھ دیا گیا ؟ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا !چیف جسٹس ثاقب نثار نے نادرا کو بڑا حکم جاری کر دیا

6  ستمبر‬‮  2018

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں والد کے چھوڑ جانے پر بچی کے نام میں ولدیت میں پاکستان لکھنے کا معاملہ آگیا۔ جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سرکاری دستاویزات سے بچی کے والد کا نام ہٹانے کے معاملے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اور بچی کی والدہ فہمیدہ بٹ نے کہا کہ اگر باپ بچی کو چھوڑ کر چلا جائے اور ضرورت کے وقت اپنی

دستاویزات بھی نہ دے تو بچے کیا کریں، اس لیے عدالت سے درخواست ہے کہ وہ شناختی کارڈ سے بچی کے والد کا نام ہٹانے کا حکم دے۔چیف جسٹس نے کہا کہ والد شریعت کے مطابق گھر کا سربراہ ہوتا ہے، ہمارے دین اور قانون میں ایسا کرنے کی گنجائش نہیں اور ہم یہ قانون تبدیل نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ درخواست میں بچی کا نام تطہیر بنت پاکستان لکھا ہے ٗ آپ نے درخواست میں بچی کے والد کے نام کی جگہ پاکستان لکھا ہے ٗ ہم مانتے ہیں کہ یہ پاکستان کی بیٹی ہے لیکن والد سے بچوں کی شناخت ہوتی ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ والدین بچوں کو عاق کر دیتے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ قانون میں عاق کرنے کا تصور نہیں ہے۔اس موقع پر تطہیر فاطمہ کا کہنا تھا کہ مجھے والد اپنی دستاویزات نہیں دے رہے، مجھے دستاویزات کی ضرورت پڑتی ہے۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کا یہ حل نہیں کہ والد کا نام دستاویزات سے ہٹا دیا جائے، بچی کے والد کا کیا نام ہے ہم اس کو بلا لیتے ہیں۔تطہیر کی والدہ نے بتایا کہ والد کا نام محمد شاہد ایوب ولد محمد ایوب ہے۔تطہیر فاطمہ نے بتایا کہ ب فارم کے اندر لکھوایا گیا والد کا شناختی کارڈ نمبر بھی جعلی ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم اس مسئلے کا حل نکالیں گے اور آپ بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوں گی، ہم دیکھتے ہیں ایسے بچوں کا کیا کریں جن کے والدین انہیں اپنی دستاویزات نہیں دیتے۔انہوںنے کہاکہ ہم بچی کے والد کو طلب کرلیتے ہیں جس پر درخواست گزار نے بتایا کہ ہمارے پاس اس کے والد کا پتہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اس طرح کا پہلا واقعہ ہے جو ہمارے سامنے آیا ہے،

اس معاملے پر نادرا سے عملدرامد کرواتے ہیں۔عدالت نے نادرا کو مکمل تعاون اور بچی کو والد کے پتے سے متعلق تمام معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے بچی کے والد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…