ٓاسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی نمائندہ جماعت بنی ہوئی ہے، صرف دکھاوے کیلئے اپوزیشن میں ہیں، پیپلز پارٹی آصف زرداری اور دوسرے اپنے لوگوں پر بنے مقدمات ختم کرانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی حامی بنی ہوئی ہے، اگر پیپلز پارٹی متحدہ اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ دیتی تو وزیر اعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور
صدر کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا بنتا،پی ٹی آئی کی حکومت کا اصل چہرہ 15 دن کے اندر ہی عوام کے سامنے آگیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں کوئی حکومت اتنی جلدی عوام میںغیر مقبول نہیں ہوئی۔وہ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحرک انصاف کی حکومت کا اصل چہرہ 15دن کے اندر ہی عوام کے سامنے آگیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کوئی حکومت ایسے 15دنوں میں بد نام نہیں ہوئی۔ متحدہ اپوزیشن مضبوط تھی اور مضبوط ہے ۔ پیپلز پارٹی دکھاوے کیلئے اپوزیشن کے ساتھ ہے۔ پیپلز پارٹی اس وقت اسٹیبلشمنٹ کی نمائندہ جماعت بنی ہوئی ہے۔ پاکستان کے اندر اس وقت دو سیاسی جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنڈہ لے کر چل رہی ہیں، ایک پی ٹی آئی اور دوسری پیپلز پارٹی۔ بلوچستان سے شروع ہونے والا سلسلہ اسلام آباد تک پہنچ چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کی دوغلی پالیسی سے حکمران جماعت پی ٹی آئی کو ہی فائدہ پہنچا ہے۔ اگر پیپلز پارٹی متحدہ اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ دیتی تو وزیر اعظم، سپیکر قومی اسمبلی اور صدر کیلئے اپوزیشن جماعتوں کا بنتا۔ پیپلز پارٹی پس پردہ اسٹیبلشمنٹ کی آلہ کار بنی ہوئی ہے جس کے بدلے میں ان کو معمولی فوائد دئے جارہے ۔ پیپلز پارٹی کی اس پالیسی کی وجہ سے ہی شرجیل میمن کو شراب پکڑے جانے کے باوجود کلین چٹ دے دی گئی۔ پیپلز پارٹی آصف زرداری اور دوسرے اپنے لوگوں پر بنے مقدمات ختم کرانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی حامی بنی ہوئی ہے