کراچی (این این آئی)پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت اور کراچی قیادت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے، عامر لیاقت نے کراچی ایم پی ایز اور ایم این ایز کا واٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا اور کہا کہ شورمچاتا ہوں تو ٹکٹ ملتا ہے، شور کرتا ہوں تو موبائل نمبر بھی ملتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق گورنر ہاؤس نہ بلانے پر پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کا غصہ شدید ہوگیا۔
عامر لیاقت اور کراچی قیادت کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے، جس کے بعد انہوں نے کراچی ایم پی ایز اورایم این ایزکا واٹس ایپ گروپ چھوڑ دیا۔عامر لیاقت نے کہا کہ شور مچاتا ہوں تو ٹکٹ ملتا ہے، شور کرتا ہوں توموبائل نمبر بھی ملتا ہے۔ پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نے گروپ چھوڑنے سے پہلے وائس میسج کیا، جس میں انہوں نے سیکریٹری اطلاعات شہزاد قریشی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے شہزاد قریشی کو کہا کہ خدا کے لیے بہتری لے آئیں، بار بار اتنی سیٹیں نہیں ملیں گی ، اپنی عزت اپنے ہاتھوں سے خراب نہ کریں، اپنے ہی لوگوں کے ساتھ زیادتی کرنی ہے تو پھر آگے مسائل بنیں گے۔اس موقع پر عامر لیاقت نے شکوہ کیا کہ مجھے کیوں نہ بلایا؟ گورنرصاحب نے حلف برداری میں بلایا عشائیے میں کیوں نہیں بلایا؟ جبکہ انہوں نے پی ٹی آئی ایم پی ایز اور ایم این ایز کا معاملہ ڈسپلنری کمیٹی کو بھجوانے پر اصرار کیا۔واضح رہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل کے عشائیے میں پی ٹی آئی اراکین نے شرکت کی تاہم پی ٹی آئی کے رہنما عامر لیاقت کی عدم شرکت کو دیگر اراکین نے بھی محسوس کیا تھا۔عامر لیاقت نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے تحریکِ انصاف پر تنقیدی ٹویٹ کئے تھے، دوسری جانب گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی ذرائع کا کہناہے کہ عامر لیاقت کی ناراضگی بلاجواز ہے اور عامر لیاقت کو تمام ممبر صوبائی اور قومی اسمبلی کی طرح گورنر ہاوس سے فون کیا گیاجبکہ گورنر ہایوس کے پاس عامر لیاقت کا جو نمبر درج تھا اس پر کال موصول نہیں ہوئی اورتمام ممبر قومی اور صوبائی اسمبلی کو اجلاس کی دعوت گورنرہاوس سے بذریعہ ٹیلی فون دی گئی۔