اسلام آباد (نیوز ڈیسک)نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اٹھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سیکریٹری جنرل میاں افتخار حسین کی جان کو در پیش خطرے کے حوالے سے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے۔اے این پی کے رہنما زاہد خان نے نیکٹا کے تھریٹ الرٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی کی قیادت اور عہدیداران پر 2008 سے دہشت گرد حملے کر رہے ہیں ٗ
ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں اور ان کے مددگاروں کی عدم گرفتاری ریاستی ناکامی ہے۔زاہد خان نے مطالبہ کیا کہ ریاست، آئین کے تحت اے این پی کو بھی تحفظ فراہمی کی ذمہ داری پوری کرے۔انہوںنے کہاکہ اے این پی کی قیادت نے کارکنوں کو روکا ہوا ہے، اور ساتھ ہی حکومت کے ریاست اداروں کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی مساوی اور برابری کے حقوق نہ ملنے پر کسی بھی اقدام کے اٹھائے جانے کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔زاہد خان نے سوال اٹھایا کہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کے حامی و حمایتی آزاد اور اے این پی کیوں غیر محفوظ ہے، انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگردانہ ذہنیت پیدا کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنا نئی حکومت کا پہلا چیلنج ہے۔اے این پی کے رہنما کے مطابق نیکٹا کے خط پر اے این پی کو شدید تحفظات ہیں، سرکاری تحریری خط میں کسی نامعلوم کا ذکر نہیں بلکہ سیکیورٹی اداروں کو حملہ آور کا نام پتہ اور ٹھکانہ تک معلوم ہے۔زاہد خان نے کہا کہ خط میں تحریر ہے کہ حملہ آور دہشتگردی میں ملوث اور اداروں کو مطلوب ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ حملے کا منصوبہ بنانے والے کو فوری گرفتار کیا جائے۔زاہد خان نے سوال اٹھایا کہ مرکزی و صوبائی حکومتوں کے حامی و حمایتی آزاد اور اے این پی کیوں غیر محفوظ ہے، انہوں نے واضح کیا کہ دہشتگردانہ ذہنیت پیدا کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنا نئی حکومت کا پہلا چیلنج ہے۔اے این پی کے رہنما کے مطابق نیکٹا کے خط پر اے این پی کو شدید تحفظات ہیں، سرکاری تحریری خط میں کسی نامعلوم کا ذکر نہیں بلکہ سیکیورٹی اداروں کو حملہ آور کا نام پتہ اور ٹھکانہ تک معلوم ہے۔انہوں نے دہشتگردوں کے سرپرستوں اور مددگاروں کو قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل درآمد کیا جائے۔