دوحہ (آئی این پی ) قطر نے سعودی حکومت پر ان کے شہریوں کو حج کی ادائیگی سے روکنے کا الزام عائد کر دیا جبکہ سعودی حکام نے اس کی تردید کر دی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق کوٹہ کے تحت 1200 قطری باشندوں کو حج کرنے کی اجازت ہے لیکن قطری حکام کا کہنا تھا کہ مذہبی فریضے کی ادائیگی کے لیے رجسٹریشن ناممکن ہوچکی ہے۔یاد رہے کہ سعودی عرب نے جون 2017 میں دیگر عرب ریاستوں کے ساتھ مل کر
قطر سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بری، سمندری اور فضائی راستہ بھی بند کردیا تھا۔عرب ممالک نے قطرپر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کیا تھا اور اپنی ریاستوں میں ان کے شہریوں کے داخلے پر پابندی بھی عائد کردی تھی تاہم سعودی عرب کی حکومت کا دعوی ہے کہ حج کے دوران یہ پابندی نہیں ہے۔سعودی عرب کی وزارت حج نے رواں سال جون میں ایک ویب سائٹ کے افتتاح کا اعلان کیا تھا جہاں قطری شہریوں کو حج کے لیے رجسٹریشن کی اجازت ہوگی تاہم قطر میں موجود شہریوں کا کہنا ہے ان کے لیے رجسٹریشن ممکن نہیں ہے۔قطر کے قومی انسانی حقوق کمیٹی کے سربراہ عبداللہ الکعبی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے پرمٹ حاصل کرنے والی ٹریول ایجنسیوں کے زیراستعمال نظام کو معطل کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قطری شہریوں کو رواں سال حج کے لیے سفر کا کوئی موقع نہیں ہے۔عبداللہ الکعبی نے کہا کہ قطر کی جانب سے حج کی رجسٹریشن بدستور بند ہے اور قطری شہریوں کو ویزا جاری نہیں کیا جا سکا کیونکہ وہاں سفارتی عملہ موجود نہیں ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ دوحا میں موجود تین ٹریول ایجنسیوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے حج پیکیج دینے کی کوششوں کو معطل کردیا ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ برس جب تنازع شروع ہوا تو تو ہمیں مالی طور پر بہت زیادہ نقصان ہوا تھا کیونکہ مکہ اور مدینہ میں تمام انتظامات کے بعد ہمیں لوگوں کو واپس ادائیگی کرنا پڑی تھی۔خیال رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ برس حج کے لیے سرحد کھول دی تھی لیکن رواں سال ایسا نہیں ہوا۔دوسری جانب سعودی عرب نے قطری حکام کے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ قطر حج کے معاملے پر سیاست کرنے کی کوشش کررہا ہے۔