اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق حکمران جماعت کی جانب سے مسلسل کہا جارہا ہے کہ نوازشریف کو اڈیالہ جیل میں بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں ۔مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی اڈیالہ جیل میں نوازشریف کو سولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے جواب میں نگران حکومت نےبھی شہبازشریف کے خط کاجواب دے دیا۔ نگران حکومت کا کہنا تھا
کہ سابق حکومت قیدیوں کوجوسہولتیں دےکرگئی وہی دی جارہی ہیں۔ سابق حکومت نے جیلوں میں جوغسل خانے دیئے وہی ہم دے سکتے ہیں۔ نگران وزیرقانون پنجاب ضیاحیدررضوی کا کہنا تھا کہ معاملات بہتر کرکے قیدیوں کو سہولتیں دے رہے ہیں، شریف خاندان 10سالہ حکومت میں حالات کیوں بہترنہ بناسکا، سابق حکومت نے جیلوں کے غسل خانوں کوکیوں ٹھیک نہیں کیا؟اس سے پہلے حسین نواز نے بھی اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے بتایاگیا ہے کہ میرے والد کو رات کو سونے کے لیے بستر نہیں دیا گیا اور غسل خانہ انتہائی غلیظ تھا، عرصہ دراز سے صفائی نہیں ہوئی تھی، اس ملک میں عوامی نمائندوں کی عزت کا دستور نہیں لیکن یہ بنیادی حقوق ہیں جن کا روکنا تشدد ہے۔علاوہ ازیں اڈیالہ جیل میں قید مریم نواز نے بھی بی کلاس لینے سے انکار کردیا تھا۔مریم نواز نےاڈیالہ جیل سے جاری پیغام میں کہا کہ مجھے بی کلاس حاصل کرنے کیلئے درخواست دینے کیلئے کہا گیا لیکن میں نے انکار کر دیا۔ان کا کہناتھا کہ بی کلاس لینے کے لیے اپلائی کرنے سے انکار اپنی مرضی سے کیا، یہ خالصتاً میرا فیصلہ ہے، اس کے لیے کسی کا کوئی دبائونہیں تھا۔لیکن اب نوازشریف کواڈیالہ جیل میں فراہم کردہ کمرے کی چند تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں بخوبی دیکھا جا سکتا ہے کہ انہیں کس قسم کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔نیچے دی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق وزیر نوازشریف کو ایک بیڈ فراہم کیا گیا ہے جس کیساتھ سائیڈ ٹیبلز بھی موجود ہیں۔قریب ہی دو کرسیاں موجود ہیں ۔کھڑکیوں پر پردے لگے ہیں جبکہ فرش ماربل کا ہے ۔ان تصویروں میں ایک شخص درازوں کی تلاشی لیتا ہوئی بھی دکھائی دے رہا ہے۔