ملتان(مانیٹرنگ ڈیسک) مقامی عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو مزید 2 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے مفتی عبدالقوی کو 4 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا تاہم دوران حراست انہیں طبعیت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جب کہ طبیعت سنبھلنے پر پولیس نے انہیں واپس تحویل میں لے لیا۔
پولیس نے جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر مفتی عبدالقوی کو جوڈیشل مجسٹریٹ پرویز خان کی عدالت میں پیش کیا جہاں پولیس کی جانب سے مزید 3 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ قندیل بلوچ کے والدین کا بیان بھی قلمبند کیا گیا ہے جبکہ مفتی عبدالقوی کی پولی گرافی رپورٹ موصول ہوچکی ہے جس کی وجہ سے شبہات میں مزید اضافہ ہوا ہے اس لئے مفتی عبدالقوی سے مزید تفتیش کرنی ہے، اس لیے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی استدعا پر پہلے کچھ دیر کیلئے فیصلہ محفوظ کیا جسے بعد میں سناتے ہوئے مزید 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔عدالت نے پولیس کو مفتی عبدالقوی کو یکم نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں قندیل بلوچ کو مبینہ طور پر ان کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر قتل کیا تھا جبکہ مقدمے میں مقتولہ کا کزن حق نواز بھی شامل تھا اور یہ دونوں ملزمان اس وقت ملتان جیل میں ہیں۔مفتی عبدالقوی، قندیل بلوچ کے ہمراہ اس وقت منظرعام پر آئے جب گزشتہ سال رمضان المبارک کے دوران ماڈل نے چند سیلفیز اور ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔