اسلام آباد (این این آئی)حب الوطنی پر مبنی ڈرامے مختلف ادوار میں نشر ہوتے رہے ہیں جنھوں نے مقبولیت کی نئی تاریخ رقم کی۔پاکستان میں ڈرامہ کی تاریخ لگ بھگ پچاس سال پرانی ہے جس میں بیشتر اوقات سماجی مسائل یا طنز و مزاح پر ہی توجہ مرکوز رکھی گئی مگر یہ
بھی حقیقت ہے کہ حب الوطنی پر مبنی ڈرامے بھی مختلف ادوار میں نشر ہوتے رہے ہیں جنھوں نے مقبولیت کی نئی تاریخ رقم کی۔سپاہی مقبول حسین پاکستان کی تاریخ کا وہ باب ہے جو چار دہائیوں تک بند رہنے کے بعد کھلا تو اس نے غم و غصے کی لہر پوری قوم میں دوڑا دی۔40 سال تک ہندوستان کی قید میں رہنے والے پاکستانی سپاہی مقبول حسین کے حالات زندگی پر ڈرامہ سیریل آئی ایس پی آر اور انٹرفلو کمیونیکشن لمیٹڈ کے باہمی اشتراک سے تیار کی گئی تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ کس طرح آزاد کشمیر رجمنٹ میں شامل یہ سپاہی 1965 کی پاک انڈیا جنگ کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔حسن نیازی نے نوجوان مقبول حسین کا کردار ادا کیا جبکہ حیدر امام رضوی نے اس کی ہدایات دیں، جس میں دکھایا گیا تھا کہ اس سپاہی سے اس کی شناخت معلوم کرنے کے لیے کتنا تشدد کیا گیا مگر وہ ہمیشہ جواب میں ایک نمبر 335139 ہی لکھتا رہا، تشدد کے دوران اس کی زبان اور ناخن بھی اکھاڑے گئے۔چالیس سال بعد 2005 میں ہندوستان سے سول قیدیوں کے تبادلے کے دوران مقبول حسین کو بھی واہگہ بارڈر پر پاکستان کے حوالے کیا گیا تو ان کے ماں باپ اور بھائی وغیرہ سب دنیا سے گزر چکے تھے۔ اس ڈرامے کے آخر میں حقیقی سپاہی مقبول حسین کو دکھایا گیا ہے جسے فوج کی جانب سے پھولوں اور احترام سے نوازا جا رہا ہوتا ہے۔