ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

اذان کی آواز کو شور قرار دینا کسی طرح بھی صحیح نہیں، کالکی کوچلن

datetime 2  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی(آن لائن) نامور بھارتی اداکارہ کالکی کوچلن نے اذان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اذان کو شور قرار دینا کسی طرح بھی صحیح نہیں۔گزشتہ کئی عرصے سے بھارتی اداکاروں کی جانب سے اذان سے متعلق مختلف بیانات سامنے آرہے ہیں جن میں کئی اذان مخالف اورکئی اذان کی حمایت میں سامنے آئے ہیں، اذان کی آواز سے متعلق تنازعہ بھارتی گلوکار سونونگم کی ٹویٹس سے شروع ہوا جس میں انہوں نے اذان کو شور قرار

دیتے ہوئے کہا تھا کہ آخربھارت میں یہ جبری مذہب پرستی کب ختم ہوگی ان کے پیغامات نے بھارت سمیت دنیا بھر میں مقیم تمام مسلمانوں کے جذباتوں کو مجروح کردیا تھا تاہم بعد میں انہیں اپنے بیانات پر معافی مانگنی پڑی تھی۔ سونونگم کے بعد بھارتی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے دیگرفنکاروں کی جانب سے بھی مختلف بیانات سامنے آئے اور اب ایک اور نامور اداکارہ کالکی کوچلن کااذان سے متعلق بیان سامنے آیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کالکی نے حال ہی میں شور کے نام سے ایک ویڈیو ریلیز کی ہے جس میں انہوں نے بتایاکہ بھارت میں رہنے والے لوگوں کو روزانہ کس قسم کی آوازوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ویڈیو کی ابتدا میں کالکی اپنے آس پاس کے شور سے متعلق کہتی ہوئی نظر آرہی ہیں کہ وہ جس علاقے میں رہتی ہیں وہاں ہروقت شور ہوتا رہتا ہے، کیونکہ وہاں مسجد، مندر، چرچ ، مختلف اشیا فروخت کرنے والے لوگ اور بہت زیادہ ٹریفک ہوتا ہے جہاں سے ہروقت شور کی آوازیں بلند ہوتی رہتی ہیں۔کالکی نے مزید کہا کہ بھارت میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ رہتے ہیں جن کی عبادت کرنے کا طریقہ الگ ہے ، کچھ لوگ مسجد ، کچھ چرچ اور کچھ مندر جاکر عبادت کرتے ہیں اور ان عبادت گاہوں میں مختلف طرح کی آوازیں ہروقت سنائی دیتی رہتی ہیں، اس کے علاوہ بھی ہمارے ارد گرد بہت سی آوازوں کا شور سنائی دیتا ہے جیسے موبائل فون کی آواز، خبروں

کی آواز، مختلف موضوعات پر اپنی رائے دینے والے لوگوں کی آوازیں اور اہم ان تمام آوازوں کو بنا کوئی سوال کیے قبول کرلیتے ہیں ، لیکن اذان کی آواز کو بنیاد بناکر اسے شور قرار دینا صحیح نہیں ہے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے آس پاس موجود دیگر آوازوں پر تو اپنی آواز بلند نہیں کرتے لیکن کبھی کبھی کسی ایک چیز کو موضوع بناکر ملک میں نیا تنازعہ کھڑا کردیتے ہیں جیسے کچھ عرصہ قبل سونونگم نے کیا۔واضح رہے کہ سونو نگم کی ٹویٹس کے جواب میں بھارت کے بہت سے فنکاروں جیسے پوجا بھٹ، کنگنا رناوت اور اعجاز خان وغیرہ نے اذان سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اذان کی آواز سے کوئی مسئلہ نہیں بلکہ اذان کی آواز انہیں بہت اچھی لگتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…