استنبول (آئی این پی ) ترکی میں پاکستان کے سفیر سہیل محمود نے کہا ہے کہ پاک ترک مشترکہ تعاون سے بننے والی پاکستانی فلم ’’وجود ‘‘کی شوٹنگ ترکی میں مکمل ،کستان اور ترکی کے تعاون سے مشترکہ فلم پروڈکشن اور ٹی ڈراموں کی سیریل کو فروغ دینے کی کوششیں جاری ہیں،2017 پاک ترک سفارتی تعلقات کا 70 واں سال ہے فلم وجود اس قسم کی تقریباتکا اہم حصہ ہوگی ۔ وہ اتوار کو استنبول میں فلم وجود کے مکمل
ہونے پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا پاکستان اور ترکی کے تعاون سے مشترکہ فلم پروڈکشن اور ٹی ڈراموں کی سیریل کو فروغ دینے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا 2017 پاک ترک سفارتی تعلقات کا 70 واں سال ہے جس پر اس سنگ میل کو ایک مناسب انداز میں کو منانے کے لئے پاکستانی سفارتخانہ ترک حکام اور اداروں کے تعاون سے، ثقافتی اور ادبی واقعات منعقد کر رہا ہے۔ انہوں نے امید ظہار کی کہ فلم وجود اس طرح کی تقریبات کا ایک اہم حصہ ہو گی ۔پاکستان میں فلم انڈسٹری کی بحالی اور احیائے کا ذکر کرتے ہوئے سفیر سہیل محمود نے کہا کہ یہ تبدیلی ایک بڑا عمل ہے جس میں پاکستانی موسیقی، بصری ، فنون اور ادب کے فروغ کا حصہ ہے. انتہائی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جو، باصلاحیت، اور ادیمی – یہ ترقی اور توسیع کا ایک اہم عنصر چھوٹے فنکاروں کی گہری ملوث ہونے ہے۔. جاوید شیخ کی فنکاروں کی نئی نسل کے لئے ایک سرپرست کے طور پر ان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے سفیر سہیلنے کہا کہ جاوید شیخ نے اپنے پہلے فلموں کے ذریعے پاکستانی شائقین کو ترک عوام ، ترکی کی قدرتی خوبصورتی اور گرم جوشی متعارف کرا چکا ہیں جو گزشتہ چند سالوں میں تفریحی صنعت میں پاکستان اور ترکی میں ایک دوسرے کی عوام کوقر یب لانے اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ترکی کے پاس ایک بہترین تجربہ کار پروڈکشن ہے
جسے چین اور پاکستان میں تقریبا 200 ملین آبادی دیکھنے والی ہے ۔ یہ تقسیم اور ایک دوسرے کی منڈیوں میں ان کی فلمیں اور ڈراما سیریل ظاہر کرنے کے لئے دونوں ممالک میں پروڈیوسر کے لئے بے پناہ مواقع پیدا کرتی ہے۔ اس موقع پر جناب جاوید شیخ فلمنے کاسٹ اور پروڈکشن ٹیم پر روشنی ڈالی اور شوٹنگ کے دوران تمام ممکنہ سہولیات اور معاونت فراہم کرنے کے لئے پاکستانی سفارتخانے اور ترک حکام نے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر یوسف جنیدنے آزاد فلمز کی شان آغا زمیں پاکستان کے قونصل جنرل نے بھی خطاب کیا جبکہ فلم کی ہیروئن سعیدہ امتیاز اور دیگر بھی موجود تھے۔