نیویارک (این این آئی)امریکی فیشن ماڈل بیلا حدید نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں پر لگائی جانے والی پابندی کے خلاف بات کرنے کے ساتھ اپنے مسلمان ہونے پر بھی بات کی۔بیلا حدید اور ان کی بہن ماڈل گیگی حدید کو رواں سال فروری میں نیویارک میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں پر پابندی لگانے کے خلاف ہونے والے احتجاج میں دیکھا گیا تھا اور اس حوالے سے بیلا حدید کا کہنا تھا کہ ان کے لیے اس احتجاج میں شرکت
کرنا ضروری تھا کیوں کہ یہ ان کے لیے کافی ذاتی مسئلہ ہے۔ان ماڈلز بہنوں کے والد محمد حدید اب امریکا کے رئیل اسٹیٹ مغل بن چکے ہیں، تاہم وہ ہیدا فلسطین میں ہوئے، اور 14 سال کی عمر میں پناہ گزین ہونے کی حیثیت سے امریکا منتقل ہوگئے۔اس حوالے سے ایک انٹرویو کے دوران بیلا حدید کا کہنا تھا کہ میرے والد پناہ گزین تھے جب وہ پہلے مرتبہ امریکا آئے، اس لیے امریکا میرے بھائی بہن اور میرے لیے گھر کی طرح ہی ہے، میرے والد ہمیشہ سے بہت مذہبی رہے، وہ ہمارے ساتھ عبادت کرتے تھے، مجھے مسلمان ہونے پر فخر ہے۔اس سے قبل ایلے میگزین سے بات کرتے ہوئے بیلا حدید کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ساتھ ان کی قومیتوں کے باعث اچھا سلوک کیوں نہیں کیا جاتا، یہ صحیح نہیں ہے۔