ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکٹ کو کون نہیں جانتا ۔ مشہور ہے کہ وہ سال میں ایک مرتبہ فلم بناتے ہیں اوروہ فلم سوپر ڈوپر ہٹ جاتی ہے ۔ قارئین کو اگر یاد ہو تو گزشتہ سال عامر خان کی فلم PKکے ریلیز ہوتے ہی بھارتی انتہا پسند ہندوؤں نے عامر خان کا ناطقہ بند کر دیا تھا جس کے بعد انہیں اور ان کے خاندان کو بری طرح تنقید اور شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا اور حالات یہاں تک پہنچ گئے کہ انہیں ملک بھی چھوڑنا پڑ گیا تھا ۔ اب تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق انکشاف ہوا ہے کہ ہندوؤں کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ تعصب برتنے کے خلاف بات کرنے پر عامر خان کو جس مالی اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑ ا تھا اس کے پیچھے بھارتی معروف سیاسی تنظیم بی جے پی کا ہاتھ تھا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں جنگی جنون میں مبتلا جماعت بی جے پی کی جانب سے کھلے عام تو اپنے مخالفین کے خلاف ردعمل کا اظہار نہیں کیا جاتا لیکن پیٹھ پیچھے وہ اپنے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آتی اور ایسا ہی کچھ عامر خان کے ساتھ بھی ہوا جس کا بھانڈا حکمران جماعت کے گھر کے بھیدی نے ہی پھوڑ ڈالا ہے۔
گزشتہ برس جب عامرخان نے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے تعصب پراپنے جذبات کا اظہار کیا تو بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے ان کے خلاف ایک طوفان کھڑا کردیا تھا اورانہیں بھاری مالی نقصان کے علاوہ ذہنی اذیت کا بھی سامنا کرنا پڑا تھااور ان سازشوں کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ بھارت کی سب سے بڑی سیاسی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی ملوث تھی اوراس کا بھانڈا اس تنظیم کی سابق رضا کارسادھوی کھوسلہ نے اپنی کتاب میں پھوڑڈالا ہے۔
’’مسلمانوں کے حق میں کیوں بات کی ؟ ‘‘ عامر خان کے خلاف بھارت میں خوفناک سازش کا انکشاف
27
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں