لاہور ( این این آئی) اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کی تفتیش انویسٹی گیشن سے لیکر ہومی سائیڈ کو منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ اس حوالے سے تھانہ ہربنس پورہ کے انویسٹی گیشن انچارج نبی بخش نے بتایا کہ قسمت بیگ کے قتل کی تحقیقات کو سائنٹیفک تفتیش کے لئے ہومی سائیڈ کو منتقل کیا جائے گا تاکہ جلد سے جلد مقتولہ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جا سکے ۔ اسی لیے یہ تفتیش میرے پاس سے لیکر ہومی سائیڈ کو دی جائے گی ۔
انہوں نے بتایا کہ میری ابتدائی تفتیش کے مطابق مقتولہ قسمت بیگ فائرنگ کرنے والے ملزمان کو جانتی تھی ۔ اداکارہ قسمت بیگ کے قتل کے بعد اسٹیج سے تعلق رکھنے والی اداکاراؤں نے حکومت سے تحفظ کا مطالبہ کر دیا ۔ اداکارہ صوبیہ خان ، آفرین پری ، ہنی شہزادی ، سدرہ نور ، زارا اکبر ، آرزو ، ہما علی ، ماہ نور ، آشا چوہدری ، خوشبو اور لیلیٰ نے کہا ہے کہ قسمت بیگ سے قبل جتنی اداکارائیں قتل یا پراسرار موت کا شکار ہوئیں اگر ان کے قاتلوں کو پکڑ کر عبرتناک سزا دی جاتی تو قسمت بیگ کی زندگی بچ سکتی تھی۔
قسمت بیگ کے قتل کے بعد ہم اب خود کو بالکل غیر محفوظ تصور کرتی ہیں ۔ ہم حکومت کو ٹیکس دیتے ہیں اور حکومت کا فرض ہے کہ وہ ہماری جان و مال کا تحفظ کرے ۔ مگر بدقسمتی سے حکومت اس حوالے سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنول نعمان پہلے فنکارہ ہیں بعد میں ایم پی اے ہیں ، انہوں نے فنکاروں کے احتجاج میں شرکت نہ کر کے ہمارے ساتھ غداری کی ہے ۔ جب ان کو ہماری ضرورت ہوتی ہے تو پھر یہ ہماری منتیں کرتے ہیں اور جب مطلب نکل جائے تو پھر پہچانتے بھی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ فنکاروں کا بہت خون بہہ چکا ہے اب ہم کسی کو قتل نہیں ہونے دیں گے اور اپنے حقوق کے لئے جنگ لڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے قسمت بیگ کے قتل کے ملزمان کو پانچ روز تک گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ہم تھیٹر بند کر کے مجبوراً وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے ۔