ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان کو وہ وقت اچھی طرح سے یاد ہے جب ہندوستان میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت پر ان کے محض ایک بیان نے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا، یہی وجہ ہے کہ کنگ خان نے بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ حملوں پر خاموشی اختیار کرنے میں ہی عافیت جانی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ رخ خان کا کہنا تھا، ‘گذشتہ برس میری سالگرہ کے موقع پر میڈیا نے مجھ سے ایک بہت آسان سا سوال کیا تھا، جو بعد میں ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا اور میں نے اپنی سالگرہ کو بھی انجوائے نہیں کیا تھا’۔شاہ رخ کا کہنا تھا، ‘میں نے کچھ اچھی اور شریف بات کی تھی، کوئی مذہبی یا غلط بات نہیں کی تھی اور میں نوجوان نسل کو یہ باتیں بتا رہا تھا’۔بنگلہ دیش حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ رخ نے کہا، ‘پلیز مجھ سے کوئی سوال مت کریں، میں اپنی عید خراب نہیں کرنا چاہتا، کیونکہ کوئی نہیں جانتا کہ میرے بیان کو کس طرح سے آگے پیش کیا جائے گا۔’شاہ رخ نے وضاحت کی کہ ان کی جاب اچھا کام کرکے اپنے ملک کا فخر بلند کرنا ہے، ان کا کہنا تھا، ‘میں چاہتا ہوں کہ میرا ملک پْرامن، تعلیم یافتہ، خوشحال اور صحت مند ہو، ہر کسی کو اپنے کام کے ذریعے اپنے ملک کا سر فخر سے بلند کرنا چاہیے اور ایک اداکار کی حیثیت سے میں اچھا کام کرنے کی کوشش کرتا ہوں تاکہ میرے ملک کا نام اونچا ہو’۔