منگل‬‮ ، 28 جنوری‬‮ 2025 

گوگل کو بڑا دھچکا، مقبول برائورز کروم ہاتھوں سے نکلنے کاامکان

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کو اپنے مقبول برائوزر کروم کو فروخت کرنے پر مجبور کیے جانے کا امکان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس مقصد کے لیے امریکی حکومت کا محکمہ انصاف جج سے رابطہ کرے گا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ انصاف سے منسلک اینٹی ٹرسٹ حکام نے اپنا موقف دینے سے گریز کیا ہے۔واضح رہے کہ اس مقدمے میں ایپل سمیت اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ گوگل کے معاہدوں کا جائزہ لیا گیا، جہاں گوگل نے ڈیفالٹ سرچ انجن ہونے کے لیے ادائیگی کی تھی۔ اس انتظام نے گوگل کو صارف کے ڈیٹا تک نمایاں رسائی دی، جس سے اسے سرچ مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرنے میں مدد ملی۔2020 میں گوگل نے امریکہ میں آن لائن سرچ کا 90 فیصد، اور موبائل آلات پر 95 فیصد کو کنٹرول حاصل کیا۔

حکومت اس بات کو بھی محدود کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ گوگل کی مصنوعی ذہانت کس طرح ویب سائٹ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے اور اینڈرائیڈ کو گوگل کی دیگر مصنوعات کے ساتھ بنڈل کرنے سے روک سکتی،اکتوبر میں حکام نے بتایا کہ کمپنی کی غیر قانونی اجارہ داری کا پتہ لگانے کے بعد وہ گوگل کے کاروباری طریقوں میں اہم تبدیلیوں پر زور دیں گے۔ وہ ایسے اختیارات پر غور کر رہے ہیں جن میں اس کے کاروبار کے کچھ حصے بیچنا شامل ہو، جیسے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم یا کروم۔ گوگل نے بریک اپ آئیڈیا کو بنیاد پرست قرار دیا ہے۔ٹیک انڈسٹری کے ایک گروپ کے سربراہ ایڈم کواسوچ نے حکومت کی تجاویز کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور اس کے بجائے مزید حل تجویز کیا۔

موجودہ عدم اعتماد کے مقدمے کی گزشتہ سال شروع ہوئی تھی اور اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ گوگل ایک اجارہ داری کے طور پر کام کرتا ہے، اور جج اب اس مسئلے کو حل کرنے کے طریقے پر غور کر رہے ہیں۔ ایک ممکنہ ضرورت گوگل کو حریفوں کے ساتھ اپنے سرچ ڈیٹا کا اشتراک کرنا ہو سکتی ہے۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ججز کیا فیصلہ کرتے ہیں، گوگل کی جانب سے اپیل کرنے کا امکان ہے۔ گوگل ممکنہ طور پر امریکی سپریم کورٹ تک پہنچ جائے۔



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…