جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

گوگل کو بڑا دھچکا، مقبول برائورز کروم ہاتھوں سے نکلنے کاامکان

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی )امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کو اپنے مقبول برائوزر کروم کو فروخت کرنے پر مجبور کیے جانے کا امکان ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس مقصد کے لیے امریکی حکومت کا محکمہ انصاف جج سے رابطہ کرے گا۔ دوسری جانب امریکی محکمہ انصاف سے منسلک اینٹی ٹرسٹ حکام نے اپنا موقف دینے سے گریز کیا ہے۔واضح رہے کہ اس مقدمے میں ایپل سمیت اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ گوگل کے معاہدوں کا جائزہ لیا گیا، جہاں گوگل نے ڈیفالٹ سرچ انجن ہونے کے لیے ادائیگی کی تھی۔ اس انتظام نے گوگل کو صارف کے ڈیٹا تک نمایاں رسائی دی، جس سے اسے سرچ مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرنے میں مدد ملی۔2020 میں گوگل نے امریکہ میں آن لائن سرچ کا 90 فیصد، اور موبائل آلات پر 95 فیصد کو کنٹرول حاصل کیا۔

حکومت اس بات کو بھی محدود کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ گوگل کی مصنوعی ذہانت کس طرح ویب سائٹ کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے اور اینڈرائیڈ کو گوگل کی دیگر مصنوعات کے ساتھ بنڈل کرنے سے روک سکتی،اکتوبر میں حکام نے بتایا کہ کمپنی کی غیر قانونی اجارہ داری کا پتہ لگانے کے بعد وہ گوگل کے کاروباری طریقوں میں اہم تبدیلیوں پر زور دیں گے۔ وہ ایسے اختیارات پر غور کر رہے ہیں جن میں اس کے کاروبار کے کچھ حصے بیچنا شامل ہو، جیسے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم یا کروم۔ گوگل نے بریک اپ آئیڈیا کو بنیاد پرست قرار دیا ہے۔ٹیک انڈسٹری کے ایک گروپ کے سربراہ ایڈم کواسوچ نے حکومت کی تجاویز کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے تنقید کی اور اس کے بجائے مزید حل تجویز کیا۔

موجودہ عدم اعتماد کے مقدمے کی گزشتہ سال شروع ہوئی تھی اور اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ گوگل ایک اجارہ داری کے طور پر کام کرتا ہے، اور جج اب اس مسئلے کو حل کرنے کے طریقے پر غور کر رہے ہیں۔ ایک ممکنہ ضرورت گوگل کو حریفوں کے ساتھ اپنے سرچ ڈیٹا کا اشتراک کرنا ہو سکتی ہے۔اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ججز کیا فیصلہ کرتے ہیں، گوگل کی جانب سے اپیل کرنے کا امکان ہے۔ گوگل ممکنہ طور پر امریکی سپریم کورٹ تک پہنچ جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…