ویانا(این این آئی )آسٹریا کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دریافت کیا ہے کہ اوپن ہارٹ سرجری کے دوران مخصوص صوتی دبا کی لہروں سے مریضوں پر بمباری کرنا ایک اچھا خیال ہے۔ اس کے لیے انہوں نے دل کے خلیوں کو دوبارہ فعال کرنے اور سرجری کے بعد مریضوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے جدید تکنیک کا استعمال کیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق نیو اٹلس نے اپنی رپورٹ میں یورپین ہارٹ جرنل کے حوالے سے بتایا صدمے کی لہریں یا مخصوص صوتی دبا کی لہروں کو ایک خاص اثر حاصل کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ طب کے شعبوں میں ان لہروں کا استعمال کئی بیماریوں کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔ گردے کی پتھری کو توڑنے میں انہیں سے مدد لی جاتی ہے۔
آسٹرین میڈیکل یونیورسٹی آف انسبرک میں کی گئی ایک تحقیق میں محققین ایک پورٹیبل ڈیوائس سے صدمے کی لہروں کو ٹیون کرنے میں کامیاب ہوئے تاکہ سیلولر سطحوں سے ویسیکلز نامی چھوٹے بلبلے نما ڈھانچے کو دھماکے سے اڑا سکیں۔ اس سے TLR-3 نامی مدافعتی نظام کے رسیپٹر کو چالو کرنا مقصد تھا۔ اوپن ہارٹ بائی پاس سرجری کے دوران جب اختراعی تکنیک کا استعمال کیا گیا تو اس کے نتائج متاثر کن تھے۔