لاہور(مانیٹرنگ+ این این آئی) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں پاکستان میں دفاترکھولنے کے لیے تیار ہیں تاہم کمپنیوں کے پی ٹی اے سے مذاکرات جاری ہیں۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند نکات پر سوشل میڈیا کمپنیوں کے اعتراضات ہیں تاہم
ان کے خدشات دورکئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا رولز میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت شامل کریں گے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سائبر سیکیورٹی سے متعلق وزارت آئی ٹی نے ابتدائی مسودہ تیار کرلیا ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے گا جس میں ہمارے مقتدر حلقے شامل ہیں۔وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا کہ ایسا ماحول بنایا جائے گا جس کے ذریعے ہیکنگ سسٹم کو روکا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی پر بھی مشاورت سے پالیسی بنائیں گے۔ ہماری خواہش یہی ہے کہ غیر ملکی کمپنیاں پاکستان آکر کاروبار کریں،وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے بلاک کی گئی چین کی کرپٹو کرنسی کوکرپشن کے خاتمہ کے لئے مفید قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ بٹ کوائن پر پالیسی تشکیل دینے کا عندیہ دیدیا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے امین الحق نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر بٹ کوائن کوفی الحال تسلیم نہیں کررہے ہیں کیونکہ بٹ کوئن اور ماننگ کے بارے میں مسائل ہیں۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ خیبر پختونخوا ہ میں کچھ کام ہورہا ہے مگر باقی صوبوں میں رکاوٹ ہے۔اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کے ساتھ مل کر پالیسی بنائیں گے،اگر یہ چیز پاکستان اور عوام کے مفاد میں ہو تو یقینا آگے بڑھائیں گے۔امین الحق نے مزید بتایا کہ بلاک کی گئی چین کی ٹیکنالوجی اگر معیشت میں لائیں تو اس سے بہتری آئے گی۔اس ٹیکنالوجی سے معیشت میں حائل مسائل مشکلات دور ہوسکتے ہیں۔