نیویارک (این این آئی)رواں سال مئی میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اداکار ٹام کروز اسپیس ایکس اور امریکی خلائی ادارے ناسا کے ساتھ مل کر ایک ایکشن فلم بالائی خلا میں بنانے والے ہیں۔اس وقت ٹام کروز اور اسپیس ایکس کے نمائندگان نے تو اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا
مگر ناسا کے منتظم جم برائیڈنسیٹ نے ایک ٹوئٹ میں اس کی تصدیق کی تھی۔انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ناسا ٹام کروز کے ساتھ اسپیس اسٹیشن میں ایک فلم کی تیاری کے حوالے سے پرجوش ہے، ہمیں مقبول میڈیا کی ضرورت ہے تاکہ نئی نسل کے انجنیئرز کو سائنسدانوں کو ناسا کے منصوبوں کو حقیقت بنانے کے لیے پرعزم بناسکیں۔اب ایک نئی رپورٹ میں اس حوالے سے مزید پیشرفت سامنے آئی ہے اور بالائی خلا میں دنیا کی پہلی فلم کی تیاری کا خواب تعبیر پاتا نظر آرہا ہے۔ورائٹی کی رپورٹ کے مطابق ٹام کروز کی جانب سے ایک نئی فلم کی عکسبندی خلا میں کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے اور یونیورسل اسٹوڈیو اس فلم کا حصہ بننے کے لیے مذاکرات کررہا ہے۔اس فلم کو ممکنہ طور پر ڈف لیامن ڈائریکٹ کریں گے اور ذرائع نے ورائٹی کو بتایا کہ اس کی تیاری پر کم از کم 20 کروڑ ڈالرز خرچ کیے جائیں گے۔دوسری جانب ڈیڈلائن نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ فلم کی کہانی یا اسکرپٹ کے بارے میں ابھی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں اور نہ ہی ابھی فلم کی پروڈکشن کے آغاز کا وقت طے ہوا ہے۔ورائٹی کی رپورٹ کے مطابق پراجیکٹ کے حوالے سے 2 اہم اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو مدعو نہیں کیا گیا۔اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے مئی میں ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یہ منصوبہ بہت زیادہ پرلطف ثابت ہوگا۔اسپیس ایکس کی جانب سے مئی کے آخر میں 2 خلا بازوں کو خلا میں بھیجا گیا تھا اور پہلی بار ایک نجی راکٹ کمپنی نے یہ کامیابی حاصل کی تھی۔یہ منصوبہ ٹام کروز کے جان لیوا اسٹنٹس کرنے کی شوقین شخصیت سے مطابقت بھی رکھتا ہے خاص طور پر مشن امپاسبل سیریز میں ان کے اسٹنٹس لوگوں کو اب تک یاد ہیں۔مگر یہ نئی فلم مشن امپاسبل کا کوئی سیکوئل نہیں ہوگی بلکہ کسی بھی فلم کو خلا میں بنانے کے لیے کسی فرنچائز کا نام لگانے کی ضرورت نہیں۔اسپیس ایکس کی جانب سے ایک اسپیس کرافٹ اسٹار شپ کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے جو کئی بار استعمال ہونے والا خلائی طیارہ ہوگا اور اس میں اتنی جگہ ہوگی کہ کسی فلمی عملے کو اپنے ساتھ لے جاسکے۔اس کی تیاری میں ابھی کئی سال درکار ہیں مگر ناسا نے اسے اپنے مستقبل کے چاند پر بھیجے جانے والے انسانی مشنز کا حصہ بنایا ہوا جن کا آغاز 2024 کو ہوگا۔