بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

جموں و کشمیر متنازعہ علاقہ ہے یا نہیں؟ واشنگٹن پوسٹ نے عالمی سرچ انجن گوگل کے تضاد کو بے نقاب کردیا

datetime 17  فروری‬‮  2020 |

واشنگٹن(این این آئی) گوگل میپس نے بھارت کے سوا پوری دنیا میں جموں و کشمیر کو متنازعہ علاقے کے طورپر تسلیم کیا ہے اور جب اس کے مقبول سرچ انجن پر جموں وکشمیر کوتلاش کیاجاتا ہے تو دنیا بھر میں اسے متنازعہ علاقے کے طورپردیکھا جاسکتا ہے لیکن جب اس کو بھارت میں دیکھا جاتا ہے تو خطہ جموں وکشمیرکو بھارت کے حصے کے طورپر دکھایا گیا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے عالمی سرچ انجن گوگل کے تضاد کو بے نقاب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گوگل کے آن لائن نقشوں پر جموں وکشمیر کی سرحدوں کو اس طرح کھینچا گیا ہے کہ بھارت سے باہرباقی دنیا میں اس کی سرحدوں کو نقطہ دار لکیر کے طورپردیکھاجاسکتا ہے جو متنازعہ علاقے کی نشانی ہے لیکن بھارت میں اس کی سرحدوں کو مکمل لکیر میں تبدیل کرکے اس ملک کے حصے کے طورپر دکھایا گیا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے جموںو کشمیر متنازعہ علاقہ ظاہر ہوتا ہے جبکہ بھارت سے یہ اس کے ایک حصے کی حیثیت سے ظاہر ہوتا ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ گوگل میپس متنازعہ علاقوں کی سرحدیں اس بنیاد پر تبدیل کرتارہتا ہے کہ آپ کس ملک سے اس کوتلاش کرتے ہیں۔ اس رپورٹ کے جواب میں کمپنی کے ایک ترجمان نے کہاکہ متنازعہ علاقوں کو منصفانہ انداز میں پیش کرنے کے لئے گوگل کی مستقل اور عالمی پالیسی ہے جو متنازعہ علاقوں یا دعویدار ممالک کے دعوئوں کو اپنے عالمی ڈومین پر ظاہر کرتی ہے۔یہ کسی بھی فریق کے موقف کی توثیق یا تصدیق نہیں ہے۔ مقامی طورپرmaps.google.co.in میں مقامی قوانین کے مینڈیٹ کے مطابق اس ملک کے موقف کودکھایا گیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…