اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر بیلنس لوڈ کرنے پر پیسوں کی کٹوتی کے حوالے سے چلنے والی خبروں کی وضاحت کردی۔واضح رہے سوشل میڈیا پر خبریں زیر گردش ہیں کہ مختلف کمپنیز کی جانب سے 100 روپے کے کارڈ پر 76 روپے کا لوڈ دیا جارہا ہے اور 24 روپے کی کٹوتی کی جارہی ہے۔
تاہم اس حوالے سے پی ٹی اے نے سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ موبائل فون آپریٹرز ریچارج یا ری لوڈ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اپریل 2019 سے ٹیکس کی بحالی کے بعد صرف ود ہولڈنگ ٹیکس اور جنرل سیلز ٹیکس وصول کررہے ہیں۔پی ٹی اے کے مطابق 100 روپے کے ری چارج پر 12.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کے بعد صارف کو 88.88 روپے وصول ہوتے ہیں جبکہ 19.5 فیصد جی ایس ٹی کا اطلاق فی کال، ایس ایم ایس اور ڈیٹا کے استعمال پرہوتا ہے۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ صارف کی جانب سے مکمل بیلنس کے استعمال کے بعد جی ایس ٹی کی مد میں 14 روپے 50 پیسے لاگو ہوتے ہیں، صارفین کو ٹیکسز کے حوالے سے صحیح آگاہی نہ ہونے کے باعث یہ تاثر ملتا ہے کہ زیادہ پیسوں کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق کال سیٹ اپ چارجز 15 پیسے فی کال مقرر کی گئی ہے تاہم اس سے زیادہ وصولی پر کارروائی کی جائے گی۔