اسلام آباد(آن لائن ) مہنگائی کی لہر موبائل فونز کی درآمد پر اثر انداز نہ ہوسکی ، نومبر میں 17 ارب 20 کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔رجسٹریشن جیسی سخت شرائط کے باجود بیرون ممالک سے موبائل فون کی درآمداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے نومبر 2019 کے درآمدات سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے ہیں جس کے مطابق ملک میں گزشتہ ماہ نومبر میں 17 ارب 20 کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کیے گئے ،ملک میں مالی چیلنجز اور پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی طرف سے رجسٹریشن کے سخت ترین نظام کے نفاز کے بعد بھی موبائل فون کی درآمدگی شرح میں کمی واقع نہ ہوسکی ۔ادارہ شماریات کے مطابق 3 ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 71 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا،رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں پاکستان میں موبائل فون کی درآمد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاتھا اور پاکستانیوں نے جولائی سے اکتوبرکے دوران 42 ارب40 کروڑ روپے کے موبائل فون درآمد کیے تھے ۔ایک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 3 ماہ کے دوران روپے کی قدر کم ہونے سے موبائل فون ڈالر کی قیمت میں 35 فیصد اضافہ ہوا، اُس کے باوجود 26.90 کروڑ ڈالر موبائل فون کی درآمد پر خرچ کیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 19.9 کروڑ ڈالر کے اخراجات آئے تھے جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں 24ارب 72 کروڑ روپے مالیت کے موبائل فون درآمد کئے گئے تھے جو 48% اضافہ ہوا ہے ۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایک سال میں روپے کی قدرمیں 30 فیصد کمی کی وجہ سے موبائل فون کی درآمد پر اضافی رقم ادا کرنی پڑی جسکی وجہ سے حکومت کو صرف رجسٹرڈ موبائل فون کی درآمد کی شرط سے فائدہ ہونے لگا، غیر رجسٹرڈ اور اسمگل موبائل فون کی روک تھام کے اقدامات سے ٹیکس اور ڈیوٹی کی وصولی میں مزید اضافہ ہوگا اور ٹیکس وصولی کی مد میں وصول ہونے والے فائدے سے ملکی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔
وفاقی حکوم ت کے مطابق موبائل فون سیکٹرمیں اسمگلنگ کا خاتمہ کی جائے گا اور ، اس شعبے کو دستاویزی بنانے کیلئے ٹیکس شرح کم رکھی جائے گی تاکہ ان فارمل سیکٹر کو قانونی کاروبار میں منتقل کیا جاسکے اور نان ٹیکس پیڈ اسمگل موبائلز کی مخصوص مدت کے بعد بندش کاعمل جاری رہے گا، اس حوالے سے ڈی آئی آر بی ایس نظام لاگو رہے گا۔یاد رہے کہ حکومت نے غیر قانونی موبائل فون لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے اور بیرونِ ممالک سے آنے والے فون کو چلانے کے لیے انہیں رجسٹرڈ کرانا ضروری ہے۔