قاہرہ(این این آئی)مصر کی جانب سے ٹیلی کمیونی کیشن سے متعلق پہلے سیٹلائٹ طیبہ 1کو خلا میں چھوڑنے کا عمل تکنیکی وجوہات کی بنا پر 24 گھنٹوں کے لیے موخرکر دیا گیا ہے۔یہ سیٹلائٹ براعظم جنوبی امریکا میں فرانسیسی علاقے گیانا میں کورو کے مرکز سے فرانسیسی کمپنی آریان اسپیس کے ذریعے لانچنگ راکٹ آریان5 پر چھوڑا جانا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس سے قبل ٹیلی کمیونی کیشن اور
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مصری وزیر عمرو طلعت نے اعلان کیا تھا کہ اس سیٹلائٹ کے چھوڑے جانے سے مصر ٹیلی کمیونی کیشن کے میدان سے متعلق سیٹلائٹس کی دنیا میں قدم رکھ دے گا۔ یہ ٹیلی کمیونی کیشن اور آئی ٹی کے شعبوں میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔جمعرات کی شام دیے گئے ایک بیان میں طلعت کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ چھوڑے جانے کا عمل مصر 2030 پروگرام کے سلسلے میں دیرپا ترقیاتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد سرکاری اور تجارتی سیکٹر کو ٹیلی کمیونی کیشن کی خدمات فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے اور شمالی افریقا اور نیل بیسن کے ممالک کو ایک جامع کوریج پیش کرنا ہے۔مصری وزیر کے مطابق سیٹلائٹ لانچ کرنے سے دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ کا انفرا اسٹرکچر دستیاب ہو گا اور ترقی کا پہیہ تیز ہو گا۔ اس طرح شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان ڈیجیٹل خلا پر ہو سکے گا۔عمرو طلعت نے واضح کیا کہ یہ سیٹلائٹ پٹرول، توانائی، معدنی ثروت، تعلیم، صحت اور دیگر سرکاری سیکٹروں کی پیش رفت میں اپنا کردار ادا کرے گا۔