نیویارک (این این آئی)گزشتہ ماہ ستمبر میں پہلے عرب خلانورد نے خلائی سفر کرکے نئی تاریخ رقم کی تھی اور اب پہلی بار 2 خواتین خلانوردوں نے خلائی مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔میڈیارپورٹ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار زمین سے خلا کی جانب سے جانے والے مشن کے دونوں یا تمام ارکان خواتین پر مشتمل تھے، اس سے قبل خلا میں بھیجے گئے ہر مشن میں کوئی نہ کوئی مرد شامل رہا ہے۔
اگرچہ خلا میں پہلی بار 1963 میں خاتون نے خلا کا سفر کیا تھا اور روس کی ویلنتینا تریشیکووا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ انہوں نے پہلی بار تاریخ رقم کرتے ہوئے خلا کا سفر کیااور خلا میں سفر کرنے والی پہلی امریکی خاتون کا اعزاز بھی سیلی رائڈ کو حاصل ہے، جنہوں نے 1983 میں خلا کی جانب سفر کیا تھا تاہم اب پہلی بار دنیا میں کسی مرد کے بغیر 2 خواتین پر مشتمل خلانوردوں کے مشن نے خلا کا سفر مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’ناسا‘ کے مطابق امریکا کی کرسٹینا کوچ اور جیسیکا میر نے عالمی خلائی اسٹیشن کی مرمت کا مشن مکمل کرکے تاریخ رقم کردی۔دونوں امریکی خلانورد خواتین نے 18 اکتوبر کی صبح اپنے تاریخی مشن کا سفر شروع کیا اور سات گھنٹے سے زائد وقت کے بعد وہ عالمی خلائی اسٹیشن پہنچیں۔دونوں خلا نورد خواتین کو عالمی خلائی اسٹیشن کے باہر نصب پاور کنٹرول سسٹم میں لگی 2 بیٹریوں کو تبدیل کیا اور انہیں اپنا مشن مکمل کرنے کے لیے خلائی اسٹیشن کے اندر جانے کی ضرورت نہیں پڑی۔اگرچہ پہلے بھی عالمی خلائی اسٹیشن کی بیٹریوں سمیت مرمت کے دیگر کاموں کیلیے خواتین خلا نورد جا چکی ہیں، تاہم ماضی میں خواتین کسی نہ کسی مرد خلانورد کے ساتھ روانہ ہوئی ہیں۔دونوں خواتین کی جانب سے خلائی مشن کو مکمل کیے جانے کے ساتھ ہی اب تک خلا کا سفر کرنے والی خواتین کی تعداد 15 ہوگئی۔خلا کا سفر کرنے والی 15 میں سے 14 خواتین خلا نوردوں کا تعلق امریکا سے ہے، تاہم خلا کی جانب سے سفر کرکے تاریخ رقم کرنے کا اعزاز روسی خلانورد خاتون کے پاس ہے اور وہ اب تک روس کی واحد خلا نورد خاتون ہیں جنہوں نے خلا کا سفر کیا۔اب ناسا نے 2024 تک چاند مشن پر بھی پہلی خاتون کو بھیجنے کا اعلان کر رکھا ہے۔