بیجنگ(این این آئی)چینی فوج نے آواز سے کئی گنا تیز رفتار سے مار کرنے والا انتہائی تباہ کن سپر سونک بیلسٹک نیو کلیئر میزائل متعارف کرا دیا۔سپر سونک بلیسٹک نیوکلیئر میزائل ڈی ایف17 کو چین کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر متعارف کرایا گیا جو امریکا کے دفاعی نظام کو توڑنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ ہائپر سونک گائیڈ وہیکل کی وجہ سے یہ میزائل کم بلندی سے بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
جدید ترین ٹیکنالوجی کے موثر و ماہرانہ استعمال کی وجہ سے اس میزائل کی جائے وقوع کی نشاندہی انتہائی مشکل ہے۔دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق ڈی ایف17 ہوا کی رفتار سے بھی 25 گنا تیز سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور صرف 30 منٹ میں امریکا پہنچ سکتا ہے۔اس کے علاوہ چین نے جدید ترین بین البراعظمی ڈی ایف 41 میزائل بھی متعارف کرایا جسے دنیا کا سب سے دور تک ہدف کو نشانہ بنانے والا میزائل قرار دیا جا رہا ہے اور جس کی رفتار 15000 کلومیٹر تک ہے۔ چین کے آرم کنٹرول اور ڈس آرمامنٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ڈی ایف 41 میزائل 10 وار ہیڈ ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔دفاعی ماہرین کی جانب سے ڈی ایف 41 میزائل کو امریکا کے لیے صحیح معنوں میں خطرہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ دشمن کے دفاعی نظام کو دھوکا دیکر اصل ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔دفاعی ماہرین کی جانب سے ڈی ایف 41 میزائل کو امریکا کے لیے صحیح معنوں میں خطرہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ دشمن کے دفاعی نظام کو دھوکا دیکر اصل ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔