کراچی(آن لائن) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق فائیو جی کے لائسنسز کا اجراء رواں سال نومبر میں ہوگا۔ درخواستیں وصول کرنے کیلئے اخبار میں اشتہار بھی دے دیا گیا جبکہ اس کا طریقہ کار ویب سائٹ پر جاری کردیا گیا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق اب تک چار کروڑ 40 لاکھ افراد تھری جی اور فور جی کی سروس استعمال کررہے ہیں۔فائیو جی لائسنس کیلئے مختلف ٹیلی کام سیکٹرکی کمپنیاں خواہش مند ہیں۔فائیو جی ٹیکنالوجی کی آمد کے بعد دیگر شعبوں کی طرح سوشل میڈیا بھی کئی اہم تبدیلیوں سے گزرے گا جن میں سے چند کا ذکر یہاں کرتے ہیں۔رفتار میں کمی کے باعث دو ڈیوائسز
کے درمیان رابطے میں تاخیر ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ انٹرنیٹ پر کی جانے والی کالز میں ایک دوسرے تک بات پہنچنے میں تاخیر کا تجربہ ایک معمول کی بات ہے۔ اس پر قابو پانے کے لیے عموماً پراسیسرزکو بہت کام کرنا پڑتا ہے۔ فائیو جی ٹیکنالوجی میں یہ مسئلہ نہیں ہوگا اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے ایک سادہ انٹر فیس کے ذریعے بھی ڈیوائسز ایک دوسرے سے بغیر تاخیر کے منسلک ہوسکیں گی۔ اس کی وجہ سے سوشل میڈیا کو ایک نیا رخ ملے گا اور اس کا عمل دخل زندگی میں بڑھ جائے گا۔ فائیو جی کی مقبولیت کے بعد اسمارٹ فونز کی جگہ عینکیں اور دیگر غیرروایتی ڈیوائسز کا استعمال بڑھ جائے گا۔