لندن(این این آئی) برطانوی ماہرین نے دنیا کا سب سے وسیع شہابی گڑھا دریافت کرلیا جس کی چوڑائی 9 میل ہے اور یہ 1.2 ارب سال قبل ایک شہابِ ثاقب کے زمین سے زوردار تصادم کے باعث بنا تھا۔یہ دریافت آکسفورڈ یونیورسٹی کے ارضیات دانوں نے کی ہے جو اسکاٹ لینڈ کے ساحلوں سے 15 سے 20 کلومیٹر دور سوا ارب سال پہلے ٹکرایا تھا۔ اس ہولناک تصادم کے باعث 9 میل وسیع گڑھا بنا تھا تاہم ماہرین کو اس کے اولین آثار 2008ء میں بکھری ہوئی ریت اور ملبے کی صورت میں ملے تھے۔ارضیاتی تاریخ میں آسمانی پتھراور شہابیے زمین سے ٹکراتے رہے ہیں اور ساڑھے 6 کروڑ سال پہلے ایسے ہے ایک واقعے
کے بعد ڈائنوسار صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے جس کے بعد زمین پر ممالیوں کا ظہور ہوا اور کئی اہم تبدیلیاں رونما ہوئی تھیں جن میں زمین کی ارضیاتی تشکیل اورشاید پانی کی موجودگی بھی شامل ہے۔اس تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کین آمور ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ شہابی تصادم منِچ بیسن کی تشکیل کی وجہ بنا ہے اور اس میں ٹکراؤ سے اڑنے والی گردوغبار اور مٹی بھی محفوظ ہے اور ارضیاتی سطح پر ایسا بہت ہی کم ہوتا ہے۔ اب ماہرین اگلے مرحلے میں اس علاقے کا تفصیلی سروے کریں گے۔ماہرین کا خیال ہے کہ اس تصادم سے جو گڑھا بنا ہے اس کا قطر 14 کلومیٹر ہے اور اس نے اسکاٹ لینڈ کی ارضیات پر گہرا اثر ڈالا ہے۔