نیویارک(این این آئی) واٹس ایپ دنیا کی مقبول ترین میسجنگ اپلیکشن ہے جس کے ڈیڑھ ارب سے زائد صارفین روزانہ 65 ارب سے زائد پیغامات ایک دوسرے کو بھیجتے ہیں تاہم اب واٹس ایپ میں بہت زیادہ پیغامات فارورڈ کرنے پر صارفین کو قانونی کارروائی کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔یہ انتباہ کمپنی نے اپنے ایک بلاگ میں دیا ہے جس کے تحت ایسے افراد اور کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی
جو اس ایپ کا غلط استعمال کریں گے یا بہت زیادہ افراد کو پیغامات بھیج کر اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کریں گے۔کمپنی نے واٹس کے استعمال کی پالیسی کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے کہا کہ کمپنیوں یا انفرادی صارفین کو بہت زیادہ تعداد میں آٹومیٹڈ یا بلک پیغامات بھیجنے پر قانونی کارروائی کا سامنا ہوگا اور اس پالیسی کا اطلاق 7 دسمبر 2019 سے ہوگا۔کمپنی کے مطابق واٹس ایپ ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی جو اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے یا اس حوالے سے دیگر کی مدد کریں گے خصوصاً آٹومیٹڈ یا بلک میسجنگ میں تاہم کمپنی کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس طرح کی قانونی کارروائی ایسے عناصر کے خلاف کی جاسکتی ہے۔یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب واٹس ایپ کو فرضی خبروں اور افواہوں کے پھیلاؤکے حوالے سے دنیا بھر میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس حوالے سے کمپنی کی جانب سے متعدد اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔اس مقصد کے لیے کمپنی نے گزشتہ سال ایک صارف پر ایک پیغام 5 سے زائد بار فارورڈ نہ کرنے کی پابندی لگادی تھی اسی طرح بہت جلد سرچ امیج نامی فیچر بھی متعارف کرایا جئے گا تاکہ صارفین فارورڈ پیغامات سے موصول ہونے والی تصاویر کے بارے میں معلومات اپلیکشن کے اندر رہتے ہوئے گوگل سرچ سے حاصل کرسکیں،واٹس ایپ کی جانب سے لاکھوں اسپام اکاؤنٹس کو بھی اس مہم کے دوران ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔