ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

مستقبل میں اسمارٹ فونز کو وائی فائی سگنلز کی مدد سے بغیر کسی ڈیوائس کے چارج کیا جاسکے گا : سائنسی ماہرین کا دعویٰ

datetime 14  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) سائنسی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ مستقبل میں اسمارٹ فونز کو وائی فائی سگنلز کی مدد سے بغیر کسی ڈیوائس کے چارج کیا جاسکے گا۔ تفصیلات کے مطابق عصر حاضر میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال اور بالخصوص اسمارٹ فون کی ایجاد کے بعد

سائنسی میدان میں آئے روز حیرت انگیز انقلابی ایجادات ہوتی ہیں۔ سائنسی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایک ایسی کم قیمت مشین تیار کرلی جس کی مدد سے وائی فائی سگنلز کو بجلی میں تبدیل کر کے اسمارٹ فون اور دیگر بیٹری والی چیزوں کو چارج کیا جاسکے گا۔ میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹو ڈی ڈیوائس تیار کی جو وائی فائی کے سگنل کو بجلی میں تبدیل کرے گی اور مستقبل میں بیٹری یا چارجر کی ضرورت ختم ہوجائے گی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ وائی فائی چونکہ تیزی سے پھیلنے والا آلہ بن چکا جس کے ساتھ اگر انٹینا الٹرنیٹ کرنٹ (اے سی) نصب کردیا جائے تو یہ برقی مصنوعات جیسے اسمارٹ گھڑیوں، طبی ڈیوائسز، موبائل فون، ٹیبز وغیرہ کو چارج کرسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ انٹینا ریڈیو فریکوئنسی کی مدد سے برقی مقناطیسی لہروں کو پکڑتا ہے اور پھر وائی فائی سگنلز کو کرنٹ میں تبدیل کردیتا ہے اور اس کے ذریعے 40 مائیکرو واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے جو موبائل چارجنگ، بلیوٹوتھ وغیرہ چلانے کے لیے کافی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…