نئی دہلی(این این آئی)جنوبی بھارت میں معروف موبائل گیم کھیلنے پر ماں کی ڈانٹ سے بچے کی خودکشی کے واقعے کے بعد قومی سطح پر اس گیم کی پابندی کے مطالبہ زور پکڑنے لگا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی حیدر آباد میں 16 سالہ بچے نے انگریزی کے امتحان کی تیاری کے بجائے
آن لائن گیم کھیلنے پر والدین کی جانب سے سرزنش کیے جانے پر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی تھی۔اس واقعے کے بعد بچے کے والد نے پب جی کے نام سے مشہور گیم پر پابندی کا مطالبہ کیا۔پابندی کے حامیوں کا کہنا تھا کہ یہ گیم خطرناک حد تک آپ کا دھیان اپنی جانب مبذول کرکے رکھتا ہے۔واضح رہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے میں ریاست مہاراشترا میں 2 نوجوان ریل کی پٹڑیوں کے قریب اپنے فون میں گیم کھیلنے میں مگن تھے کہ ایک ٹرین کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔پب جی کو جنوبی کوریا کی کمپنی نے تیار کیا تھا جس میں کھلاڑی ایک جزیرے پر اترتے ہیں اور ایک دوسرے کو مارتے ہیں۔2017 میں اس گیم کو متعارف کرائے جانے کے بعد سے اس نے دنیا بھر سے کروڑوں لوگوں کی توجہ حاصل کی۔گزشتہ سال دسمبر کے مہینے تک اس گیم کے صرف موبائل کیلئے 20 کروڑ سے زائد ڈاؤن لوڈز تھے۔بھارتی ریاست گجرات کے چند شہروں میں پہلے ہی اس گیم پر پابندی عائد کی جاچکی تھی۔اس پابندی کی وجہ بتاتے ہوئے حکومت نے کہا تھا کہ اس سے عوام پرتشدد ہورہے ہیں اور طلبہ کی توجہ اسکول سے ہٹ رہی ہے۔