اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پرانی عادتوں سے جان چھڑانا مشکل ہوتا ہے مگر وہ تبدریج ختم ہو ہی جاتی ہیں۔ مگر کیا کوئی سوچ سکتا ہے کہ آج کے عہد میں بھی ایسے لوگوں، اداروں اور کمپنیوں کی کمی نہیں جو کہ ‘زمانہ قدیم’ کا ویب براﺅزر انٹرنیٹ ایکسپلورر استعمال کررہے ہیں۔
اور یہ مسئلہ ایسا ہے کہ مائیکرو سافٹ کو خود لوگوں سے درخواست کرنا پڑی ہے کہ وہ اس کا پیچھا چھوڑ کر جدید براﺅزر کا استعمال شروع کردیں۔ ایک بلاگ پوسٹ میں مائیکرو سافٹ کے سنیئر سائبر سیکیورٹی آرکیٹیکٹ کرس جیکسن نے لکھا کہ انٹرنیٹ ایکسپلورر کو استعمال کرنے والے صارفین خود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ اس براﺅزر کا استعمال خطرناک ہے، یہاں تک کہ اب کمپنی خود اسے ویب براﺅزر قرار نہیں دیتی۔ انہوں نے لکھا ‘بس بہت ہوگیا’، اب انٹرنیٹ ایکسپلورر ویب براﺅزر کی بجائے ایک مطابقت رکھنے والا حل ہوسکتا ہے ‘ ہم اس کے لیے نئے ویب معیار کو سپورٹ نہیں کررہے اور لوگوں کو جدید براﺅزرز پر منتقل ہوجائیں’۔ درحقیقت ایسے افراد آج کے دور کے معیار کی بجائے 1999 کے ویب اصولوں پر عمل کررہے ہیں۔ مائیکروسافٹ نے اپنا نیا براﺅزر ایج متعارف کرانے کے بعد انٹرنیٹ ایکسپلورر کو متروک قرار دے دیا تھا اور اس کے لیے سپورٹ بھی ختم کردی گئی تھی۔ اب پرانی ایپس تو انٹرنیٹ ایکسپلورر پر چلائی جاسکتی ہیں مگر طویل المعیاد بنیادوں پر زیادہ بہتر، محفوظ اور اسمارٹ طریقہ تو یہی ہے کہ کسی جدید براﺅزر پر منتقل ہوجائیں۔ مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ ابھی بھی انٹرنیٹ ایکسپلورر کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 10 فیصد سے زیادہ ہے جو کہ مائیکرو سافٹ کے نئے براﺅزر ایج، اوپیرا اور سفاری سے زیادہ ہے۔