گرین لینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) برفانی خطے آرکٹک میں واقع ملک گرین لینڈ میں پائی جانے والی ایک مخصوص شارک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کی عمر 512 سال ہے۔ سائنس جنرل میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ
انہوں نے 512 سالہ شارک دریافت کی ہے جو ممکنہ طور پر سنہ 1505 میں پیدا ہوئی تھی۔ گرین لینڈ کی یہ شارک جسے گرین لینڈ شارک کہا جاتا ہے کئی سو سال تک زندہ رہنے کے لیے مشہور ہے۔ ان کی جسامت سال میں صرف 1 سینٹی میٹر بڑھتی ہے چانچہ سائنسدانوں کے لیے اس کی جسامت سے عمر کا اندازہ لگانا نہایت آسان ہے۔ یہ شارکس اپنی بلوغت کی عمر کو پہنچنے میں طویل عرصہ لگاتی ہیں اور یہ عرصہ عموماً 150 سال پر محیط ہوتا ہے۔ یہ ایک طویل عرصے تک اپنے ساتھی کی تلاش میں تیرتی رہتی ہیں۔ حال ہی میں دریافت ہونے والی گرین لینڈ شارک کو دنیا کا طویل العمر ترین مہرے دار (ریڑھ کی ہڈی رکھنے والا) جاندار کہا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شارک کی لمبائی 18 فٹ جبکہ وزن ایک ٹن کے قریب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی عمر 272 سال سے 512 کے درمیان ہوسکتی ہے۔ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان شارکس کو زندہ ٹائم کیپسول کہا جاتا ہے، اس جاندار نے صدیوں پر محیط تاریخی واقعات اور مختلف ارتقا کا مشاہدہ کیا ہے۔